سابق امیر قطر کی توہین کے الزام میں قید شاعر رہا

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رہائی کو تاخیر ‘ مگر اچھی خبر قرار دیدیا

جمعہ 18 مارچ 2016 13:14

دو حہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2016ء) 2011 میں قطر کے سابق امیر کی توہین اور ان کی حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کرنے کے جرم میں قید کاٹنے والے شاعر کو رہا کر دیا گیا ہے۔محمد العجمی کو جو محمد ابن الذیب کے نام سے بھی پہچانے جاتے ہیں ملک کے موجودہ امیر کی جانب سے معاف کیے جانے کے بعد رہا کر دیا گیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس رہائی کو تاخیر سے مگر اچھی خبر قرار دیا ہے۔

العجمی کو پہلے 2012 میں عمر قید سنائی گئی تھی ‘ 2013 میں ایک اپیل کے بعد اسے 15 سال قید میں تبدیل کر دیا گیا۔انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے ان کی سزا پر تنقید کرتے ہوئے مقدمے کے دوران بیضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا۔العجمی کے بھائی نے بتایا کہ انھیں امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی جانب سے معاف کیے جانے کے فوراً بعد رہا کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ انھیں واپس اپنے خاندان کے پاس پہنچنے میں محض چند منٹ لگے اور رواداری اور معافی قطر کے لوگوں خاصیت ہے۔معافی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی اور العجمی کی رہائی کیلئے سرگرم انسانی حقوق کے ایک کارکن علی الحطب نے ایک حیران کن بات قرار دیدیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اہلکار جیمز لینچ کے مطابق یہ مضحکہ خیز بات ہے کہ انھیں 4 سال سے زائد عرصے جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنا پڑا حالانکہ ان کی شاعری ان کے عقائد کا پر امن اظہار تھی ‘انھوں نے اپنی نظم میں عرب حکومتوں پر تنقید کی تھی تاہم چار بچوں کے والد العجمی کا کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد کسی فرد کے خلاف بات کرنا یا بغاوت کرنا نہیں تھا۔

متعلقہ عنوان :