یورپی یونین کے رہنماوٴں نے ترکی کو مشترکہ موقف پیش کرنے پر اتفاق کر لیا

یورپی یونین کے مشترکہ موقف کو ترکی کے وزیراعظم احمد داوٴد اوغلو کے سامنے پیش کیا جائے گا ‘ وزیر اعظم زیویئر تمام پناہ گزینوں کے تحفظ کے لیے ترکی کو عالمی معیار اپنانا ہوگا ‘جرمن چانسلر

جمعہ 18 مارچ 2016 13:11

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2016ء) پناہ گز ینوں کے بحران پر ایک حتمی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کے تحت یورپی یونین کے رہنماوٴں نے ترکی کو ایک مشترکہ موقف پیش کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ مسئلے پر اہم میٹنگ کے بعد لگزمبرگ کے وزیراعظم زیویئر بیٹلز نے کہا کہ جمعے کی صبح یورپی یونین کے مشترکہ موقف کو ترکی کے وزیراعظم احمد داوٴد اوغلو کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

یورپی یونین کے مجوزہ معاہدے میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ ترکی سے یونان پہنچنے والے تمام پناہ گزینوں کو ترکی واپس بھیج دیا جائے گا ‘بدلے میں یورپی یونین ترکی کو مالی مدد پیش کرسکتی ہے اور ترک شہریوں کو یورپی ممالک میں ویزا فری داخلے کی اجازت بھی مل جائیگی تاہم ای یو کے اس مشترکہ موقف پر ترکی کا ردِ عمل کیا ہوگا یہ ابھی واضح نہیں ۔

(جاری ہے)

برطانوی میڈیا کے مطابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہ تمام پناہ گزینوں کے تحفظ کے لیے ترکی کو عالمی معیار اپنانا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ معاہدے کے تحت ترکی سے پناہ گزینوں کی یورپی ممالک میں باز آبادکاری کا عمل یونان سے پناہ گزینوں کی واپسی کے پہلے مرحلے کے چند روز بعد ہی شروع کیا جا سکتا ہے۔انگیلا میرکل نے کہا کہ پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہونے کے سبب نظام درہم برہم ہونے سے پہلے ہی یورپی یونین کو یونان سے پناہ گزینوں کو ترکی کو واپس بھیجنے کا عمل تیزی سے شروع کرنا چاہیے تاہم لیتھوانیا کی صدر ڈالیا گریبیسکیٹی نے کہا کہ پناہ گزینوں کو اس طرح یونان سے ترکی واپس بھیجنا عالمی قوانین سے مطابقت نہیں رکھتا اور اس پر عمل کرنا بھی مشکل ہے۔

ترکی کے وزیراعظم احمد داوٴد اوغلو کے مطابق وہ کبھی بھی اس بات کو تسلیم نہیں کریں گے کہ ترکی پناہ گزینوں کی کھلی جیل بن جائے۔