ہمارے دروازے بات چیت کیلئے پہلے بھی کھلے تھے، اب بھی کھلے ہیں، باہر بیٹھے لوگ آئیں بات چیت کریں،وزیراعلیٰ بلوچستان

بلوچستان کی سرزمین پر آکر سیاست کریں وہ قوم پرستی کی سیاست کریں یا وفاق کی سیاست کریں اگر عوام انہیں مینڈیٹ دیں گے تو ہم اس کا احترام کریں گے اس وقت عوام کا مینڈیٹ ہمارے ساتھ ہے لہذا انہیں چاہئے کہ وہ ہمارے مینڈیٹ کا احترام کریں ہم نے تہیہ کیا ہوا ہے کہ بلوچستان کی سرزمین پر دہشت گردی کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا،ثناء اﷲ زہری کی شیخ زید ہسپتال کے دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت

جمعرات 17 مارچ 2016 22:42

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 مارچ۔2016ء ) چیف آف جھالاوان وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہا ہے کہ ہمارے دروازے بات چیت کیلئے پہلے بھی کھلے تھے اور اب بھی کھلے ہیں باہر بیٹھے لوگ آئیں اور بات چیت کریں، بلوچستان کی سرزمین پر آکر سیاست کریں وہ قوم پرستی کی سیاست کریں یا وفاق کی سیاست کریں اگر عوام انہیں مینڈیٹ دیں گے تو ہم اس کا احترام کریں گے۔

اس وقت عوام کا مینڈیٹ ہمارے ساتھ ہے لہذا انہیں چاہئے کہ وہ ہمارے مینڈیٹ کا احترام کریں ہم نے تہیہ کیا ہوا ہے کہ بلوچستان کی سرزمین پر دہشت گردی کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گاان خیالات کا اظہارا نہوں نے شیخ زید ہسپتال کے دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے دروازے بات چیت کیلئے کھلے ہیں اور میڈیا کے ذریعے باہر بیٹھے لوگوں کو پیغام دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور بات چیت کریں اور بلوچستان کی سرزمین سے پاکستان کی سیاست کریں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی کو بلوچستان کی سرزمین کو دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں پر انعامی رقم رکھنے کے حوالے سے جاری کی گئی فہرست پر کوئی تنازعہ نہیں مرحلہ وار اس میں مزید دہشت گردوں کے نام بھی شامل کئے جائیں گے بی ایل ایف کا سربراہ جو بلوچستان کی سرزمین پر بیٹھ کر دہشت گردی کررہا تھا اور اب تک معلوم نہیں کہ وہ زندہ ہے کہ نہیں اس کا نام بھی فہرست میں شامل ہے اس کے علاوہ اسلم عرف اچھو جو گذشتہ ہفتے مارا گیا بھی اس فہرست میں شامل ہے۔

فہرست کے اجراء پر صوبائی وزیر داخلہ یا کسی کو کوئی اعتراض نہیں اور نہ اس پر کوئی تنازعہ ہے لہذا میڈیا ایسی خبریں نہ چلا ئے جو حقائق کے منافی ہوں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے بھی میڈیا پر چلائی جانے والی اس خبر کی سختی سے تردید کی جس میں یہ تاثردیا گیا ہے کہ انہیں فہرست کے حوالے سے کوئی اعتراض ہے انہوں نے کہا کہ وہ نواب ثناء اﷲ خان زہری اور مسلم لیگ(ن) کے ادنیٰ کارکن ہیں اور انہی کی وجہ سے وہ وزیر ہیں وہ اپنی استطاعت میں رہ کر مسلم لیگ اور وزیراعلیٰ کو مکمل سپورٹ کرتے رہیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھاتے ہوئے پالیسی اسٹیٹمنٹ جاری کی تھی جس میں امن امان ، تعلیم ، صحت کے شعبوں کی بہتری اور گڈ گورننس کا قیام شامل تھا۔ اسی پالیسی کے تحت وہ ہسپتالوں کا دورہ کررہے ہیں تاکہ ان کے مسائل حل کرکے بہتری لائی جاسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے ، صحت کے شعبے کی بہتری اور پانی کی فراہمی کے عمل کی بذات خود نگرانی کررہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سکولوں کو مفت کتب کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے ۔ سول ہسپتال کی ڈائلاسز مشینوں کو فعال بنایا جائے گا ، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں کسی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :