سعودی عرب کاحزب اﷲ حامیوں کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان

حامیوں کو جیل کی سزاکاٹنے کے بعد ملک بدرکردیاجائیگا،دوبارہ داخلے کی اجازت نہیں ہوگی،سعودی وزارت داخلہ

جمعرات 17 مارچ 2016 18:18

سعودی عرب کاحزب اﷲ حامیوں کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان

الریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 مارچ۔2016ء) سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے مالیاتی تحقیقاتی یونٹ نے لبنان کے شیعہ دہشت گرد گروپ حزب اﷲ کے ساتھ تعلق یا اس کی حمایت یا مالی معاونت کرنے والے کسی بھی شہری یا تارکِ وطن کے بنک اکاونٹ اور اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق مشتبہ افراد کے ان کے خلاف تحقیقات کی تکمیل تک تین ماہ یا زیادہ عرصے کے لیے اثاثے منجمد کیے جائیں گے۔

اس اقدام کے تحت ان کے بنک کھاتے منجمد ہوں اور ان کی جائیدادیں بھی ضبط کر لی جائیں گی۔عرب ٹی وی کے مطابق حزب اﷲ سمیت دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرنے یا ان کے ساتھ ہمدردی جتلانے والوں کو ان کی جیل کی مدت پوری ہونے کے بعد مملکت سے بے دخل کردیا جائے گا اور ان کے دوبارہ سعودی عرب میں داخلے پر پابندی عاید کردی جائے گی۔

(جاری ہے)

ادارہ تحقیقات ( بیورو آف انوسٹی گیشن) اور پبلک پراسیکیوشن مشتبہ افراد سے پہلے مکمل تفتیش کرے گا اور پھر ان کے کیس عدالت میں بھیجے گا۔

عدالت انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ان مدعاعلیہان کے موقف کو سنے گی اور پھر فیصلہ سنائے گی۔عرب ٹی وی کے مطابق وزارت داخلہ نے دو سال قبل دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عاید کی تھی تو اسی وقت ان کے ہمدردوں اور وابستگان کے اثاثے بھی منجمد کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔سعودی عرب نے حال ہی میں حزب اﷲ کو دہشت گرد قرار دے کر اس کا نام بلیک لسٹ کردیا ہے۔

اس کو شام میں جاری لڑائی میں کردار ،عرب ممالک میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور سعودی عرب سمیت خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک کے خلاف مذموم میڈیا مہم برپا کرنے کی بنا پر دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔جی سی سی کے دو رکن ممالک بحرین اور متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں متعدد لبنانیوں کو حزب اﷲ سے تعلق کے الزام میں بے دخل کر دیا ہے۔جی سی سی اور عرب لیگ نے بھی اسی ماہ حزب اﷲ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔