میٹرک امتحانوں کے دوران کاپی کلچر کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا ، کوئی بھی استاد یا عملدار کاپی کروانے میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کریں گے

ڈپٹی کمشنر گھوٹکی محمد طاہر وٹو کا اجلاس سے خطاب

بدھ 16 مارچ 2016 21:55

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء )ڈپٹی کمشنر گھوٹکی محمد طاہر وٹو نے کہا کہ مئٹرک امتحانوں کے دوران کاپی کلچر کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا ، کوئی بھی استاد یا عملدار کاپی کروانے میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کاؤنسل ھال میرپور ماتھیلو میں سکھر بورڈ کے امتحانوں کے حوالے سے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں بورڈ آف انٹر میڈیئیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سکھر کے چیئرمین سید غلام مجتبیٰ شاہ ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبدالقدیر انصاری سمیت اسسٹنٹ کمشنرز اور ضلع کے ہیڈ ماسٹرز سے شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مئٹرک کے امتحانوں کے دوران ضلع کے حساس امتحانی سنٹروں پر رینجرز و پولیس کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے تا کہ کاپی کلچر کو روکا جاسکے کیوں کہ کاپی کلچر معاشرے کے لیے ناسور بن گیا ہے جس کے باعث ہزاروں نوجوان متاثر ہو رہے ہیں اس لیے کاپی کلچر کے خلاف جنگ کرنی ہوگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاپی کے ذریعے حاصل کی گئی پی ایچ ڈی ڈگری بھی فضول ہے اس لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ کاپی کلچر کے خلاف مہم تیز کریں ، کاپی کلچر کا خاتمہ ہوگا تو بچے تعلیم کی طرف رجوع کریں گے اور اساتذہ ایمانداری کے ساتھ تعلیم دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امتحانوں کے دوران کوئی بھی استاد یا عملدار کاپی کروانے میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کریں گے اس لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ اپنی عزت اور مرتبے کا خود خیال رکھیں اور طالب علموں کو اطلاع دیں گے کسی بھی قیمت پر کاپی کلچر برداشت نہیں کریں گے اس کے علاوہ سینٹروں میں غیرمتعلقہ لوگوں کا داخلا ممنوع ہوگا اور امتحانی سنٹروں کے اندر موبائل فون یا کتاب لے جانی اجازت نہیں ہوگی تمام طالب علموں کی تلاشی لی جائے گی اس لیے طالب علموں کو چاہیے کہ وہ اپنے بہتر مستقبل کی خاطر اسکول انتظامیہ سے تعاون کریں کیوں کہ کاپی سے حاصل کی گئی تعلیم بے فائدا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ والدین اس امید کے ساتھ اپنے بچوں کو اسکول بھیجتے ہیں کہ ان کے بچے پڑھ لکھ کر مستقبل میں بڑے منصب پر بیٹھیں گے اس لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ والدین کی امیدوں کو برقرار رکھیں ۔ اس موقع پر انہون نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیارکاروں کو ہدایت دی کہ وہ اپنی اپنی تحصیل میں قائم امتحانی سنٹروں کا کرکے کاپی کلچر کو روکنے میں کردار ادا کریں۔

اس موقع پر چیئرمین بورڈ آف انٹر میڈیئیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سکھرسید غلام مجتبیٰ شاہ نے کہ کہ اگر قوم کے بچوں کامستقبل روشن بنانا ہے تو کاپی کلچر کے خلاف جہاد کرنا ہوگا کیوں کہ بہتر تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن ہے اس لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ اپنے پیغمبری پیشے کے تحت سچائی و ایمانداری کے ساتھ بچوں کو تعلیم دیں تاکہ وہ کاپی کلچر سے محفوظ رہ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اساتذہ کو چاہیے کہ قوم کے بچوں کو اپنا بچہ سمجھ کر اندھیروں سے اجالے کی طرف لے آئیں تاکہ ہم اور ہمارا وطن ترقی کر سکے۔