گلیات کی خوبصورتی کا منصوبہ 30 جون تک مکمل کر لیا جائے گا، جی ڈی اے میں 35 پوسٹوں پر شفاف بھرتیاں ہوئی ہیں

ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن رضا علی حبیب کی ہنگامی پریس بریفنگ سے خطاب

بدھ 16 مارچ 2016 18:47

ایبٹ آباد۔ 15 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 مارچ۔2016ء) گلیات کی خوبصورتی کا منصوبہ 30 جون سے قبل مکمل کیا جائے گا، جی ڈی اے میں پہلی مرتبہ این ٹی ایس کے ذریعہ 35 پوسٹوں پر شفاف بھرتیاں کی گئی ہیں، ان بھرتی ہونے والے افراد میں سے 14 کا تعلق ہزارہ سے ہے، جی ڈی اے کے تمام ملازمین کو اب ڈیوٹی کرنا پڑے گی، جو ڈیوٹی نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا، باڑیاں سے نتھیاگلی کے درمیان سیاحوں کیلئے 9 ریسٹ ہاؤسز بنائے جائیں گے جہاں سیاح آرام کر سکیں گے۔

ان خیالات کا اظہار گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن رضا علی حبیب نے منگل کو اپنے دفتر میں ہنگامی پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے پانچ ماہ قبل جی ڈی اے میں تبدیلیوں کیلئے جو اعلان کیا تھا اس پر عمل درآمد مکمل کر لیا گیا ہے، جی ڈی اے کو 1996ء کے ایکٹ کے تحت ناکافی اختیارات حاصل تھے جس کی وجہ سے صوبائی حکومت نے جی ڈی اے کو پرائیویٹائز نہیں کیا بلکہ اسے ایک بااختیار ادارہ بنا دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ٹیکنیکل اور ماہرین کو شامل کیا جا رہا ہے، جی ڈی اے کا بورڈ خود مختیار ہو گا، بورڈ کے سول ممبران ایسے لوگ ہوں گے جن کا ڈومیسائل گلیات کا ہو گا، نیا بورڈ تشکیل ہوتے ہی اور قانون سازی مکمل ہونے کے ساتھ ہی گلیات میں کارروائی شروع کر دی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جی ڈی اے میں پہلی مرتبہ این ٹی ایس کے ذریعہ 35 پوسٹوں پر شفاف بھرتیاں کی گئی ہیں، ان بھرتی ہونے والے افراد میں سے 14 کا تعلق ہزارہ کے ساتھ ہے، ان بھرتیوں میں گلیات کو سمجھنے والے امیدواروں کو ترجیح دی گئی ہے، کلاس فور کی بھرتیاں گلیات سے کی جا رہی ہیں، جی ڈی اے کا تمام ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے، ہم نے زمینوں کا آن لائن ریکارڈ تیار کر لیا ہے، اب پلاٹوں کے مالکان آن لائن اپنے پلاٹ کی تفصیلات چیک کر سکیں گے اور پلاٹ فروخت کرنے کیلئے بائیو میٹرک تصدیق ضروری ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے کے مانیٹرنگ آفیسر تمام ملازمین کو چیک کریں گے، ان کے پاس موبائل میں ایک خصوصی سافٹ ویئر ہو گا، وہ ہر چیز کی تصویر بنا کر آن لائن ریکارڈ میں جمع کروائیں گے، پہلے جی ڈی اے کے ملازمین ڈیوٹی نہیں کرتے تھے، اب ہر کسی کو ڈیوٹی کرنا پڑے گی، جو ڈیوٹی نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا، اب جو بھی آدمی کوئی شکایت جمع کرائے گا تو وہ آن لائن ہو گی اور ایک دن کے اندر اس کی شکایت کا ازالہ کیا جائے گا۔

رضا علی حبیب نے بتایا کہ گلیات کی خوبصورتی کا منصوبہ 30 جون سے قبل مکمل کر لیا جائے گا، گلیات کے ماسٹر پلان کی تیاری کیلئے منشی ایسوسی ایٹس کو ٹینڈر دیا گیا تھا جو ماسٹر پلان تیار نہیں کر سکے جس کی وجہ سے ان کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے، جی ڈی اے ایکٹ کے تحت مری روڈ کے دونوں اطراف اڑھائی اڑھائی سو فٹ جگہ جی ڈی اے کی ملکیت ہے، حکومت نے فنڈز فراہم کر دیئے ہیں، مری روڈ کو کشادہ کیا جائے گا، سب سے پہلے گلیات کے بازاروں کو ری ڈیزائن کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ باڑیاں سے نتھیاگلی کے درمیان سیاحوں کیلئے 9 ریسٹ ہاؤسز بنائے جائیں گے جہاں سیاح آرام کر سکیں گے، بیٹھ سکیں گے، نماز وغیرہ ادا کر سکیں گے۔ نتھیاگلی میں فوڈ سٹریٹ اور فلاور لیٹ بنایا جا رہا ہے، چھ اوپن ٹیرسز بنائے جائیں گے۔ ایوبیہ چیئر لفٹ کے حوالہ سے ڈائریکٹر جی ڈی اے نے بتایا کہ 1964ء میں یہ لفٹ لگائی گئی تھی، آج سے 32 سال قبل اس لفٹ کو صرف ایک مرتبہ مرمت کیا گیا تھا، ایوبیہ چیئر لفٹ کو بحال کیا جائے گا، ایوبیہ میں چیئرلفٹ کی خوبصورتی بھی ماسٹر پلان کا حصہ ہے، جی ڈی اے کے ایکٹ میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بااختیار ہو گی۔