نیویارک میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا ہوٹل پاکستان کا اثاثہ ہے ‘فروخت نہیں کریں گے ‘ وزیرمملکت شیخ آفتاب احمد

بدھ 16 مارچ 2016 15:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی کوبتایا گیا ہے کہ نیویارک میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا ہوٹل پاکستان کا اثاثہ ہے ‘فروخت نہیں کریں گے ‘ پاکستان میں غیر ملکیوں کی زائد قیام کیلئے درخواست دینے پر کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی‘ تھری جی اور فور جی جی لائسنسوں کے اجراء کے بعد ایک سال میں دو کروڑ 60 لاکھ موبائل انٹرنیٹ صارفین کا اضافہ ہوا ہے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی جانب سے ایوان کو بتایا گیا کہ 2014-15ء کے دوران ہایئر ایجوکیشن کمیشن نے 79 ہزار 554 سکالر شپس دیں ‘ رواں سال کے دوران پی ایچ ڈی کے لئے 271 طالب علموں کو بیرون ملک بھیجا گیا ‘ آج تک ایچ ای سی کی سپانسر سکالر شپس پروگرام کے تحت 4412 پاکستانی بیرون ملک سکالر شپ پر گئے۔

(جاری ہے)

ایوان کو بتایا گیا کہ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی ریٹنگ کے مطابق دس پاکستانی یونیورسٹیاں ایشیا کی بہترین 300 یونیورسٹیوں میں شامل ہیں۔ 2001ء میں 877 تحقیقی مکالے شائع ہوئے جوکہ 2011ء میں بڑھ کر 8305 ہوگئے۔ پی آئی اے اور ایئرویز کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ یہ سارے اقدامات ہم کراچی سمیت ملک کے دور دراز علاقوں سے آنے والوں کے لئے اٹھا رہے ہیں۔

میں تو اٹک سے تین گھنٹے میں سڑک کے ذریعے آسانی سے پہنچ جاتا ہوں ‘مجھے تو اس سہولت کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ یہ سہولیات تو ہم آپ کے لئے دے رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ پاکستان ایئرویز لمیٹڈ کا ہیڈ آفس کراچی میں ہوگا۔ نیویارک میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا ہوٹل پاکستان کا اثاثہ ہے اس کو فروخت نہیں کریں گے۔

پاکستان ایئرویز لیز پر ہوائی جہازوں کے ساتھ آغاز کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ2013ء میں جب ہمیں حکومت ملی تو یہ ایک لٹا پٹا پاکستان تھا۔ امن و امان ‘ توانائی بحران‘ ادارے تباہ حال تھے‘ ان حالات کو اگر نواز شریف بہتر کر سکتے ہیں تو یہ نئی ایئرلائن میں بخوبی چلے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں امریکا میں پی آئی اے کے روز ویلٹ ہوٹل سے ایک کرو ڑ 67 لاکھ 75 ہزار ڈالر کا خالص منافع حاصل ہوا۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ پاکستان کے تمام ایئرپورٹس بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہیں ‘ہمارے پاس 10 عالمی ایئرپورٹس اور 17 مقامی ایئرپورٹس ہیں۔ 15 ایئرپورٹس غیر فعال ہیں۔ کوئٹہ اور پشاور کے ایئرپورٹس کے لئے خصوصی پیکج لا رہے ہیں۔ اسلام آباد ایئرپورٹ کی مکمل تزئین و مرمت کی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ رواں سال ہی آپریشنل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے بتایاکہ عالمی سطح پر آئی ٹی کے شعبہ کو تین ایوارڈ ملے ہیں۔ ملکی سطح پر براہ راست سرمایہ کاری 57 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ تھری جی اور فور جی لائسنسوں کے اجراء کے بعد دو کروڑ 60 لاکھ صارفین کا اضافہ ایک سال میں ہوا۔ بیت المال کے تحت چلنے والے اداروں میں کمپیوٹر لیب قائم کر رہے ہیں۔

50 میں یہ لیب قائم کردی گئی ہیں۔ 500 ٹیلی سنٹر پاکستان کے دور دراز کے ادراوں میں قائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ توقع ہے کہ فائیو جی نیٹ ورک 2020ء میں دنیا میں پھیل جائے گا۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ 2014-15 کے مقابلے میں رواں مالی سال ریلوے کے محاصل میں 4 ارب روپے کے زائد اہداف مقرر کئے گئے ہیں تاہم کل آمدن 35 ارب 18 کروڑ روپے تک پہنچنے کی توقع ہے۔

وزیر ریلوے نے بتایا کہ 2014-15ء کے دوران ریلوے کی آمدن 28 ارب جبکہ 2015-16ء میں ہدف 32 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا تاہم اصل آمدن 35 ارب روپے سے زائد ہونے کی توقع ہے۔ محاصل میں مزید اضافے کے لئے لینڈ برانچ کا تجارتی استفادہ گرین لائن اور پارسل ایکسپریس کی طرز پر نئی مال و مسافر بردار گاڑیوں کو متعارف کرانے ‘ انجنوں کی مرمت اور نئے انجنوں کی خریداری سمیت دیگر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :