پنجاب حکومت علما ئے کرام کے ساتھ مل کر تحفظ نسواں قانون میں موجودا سلام مخالف شقوں کا جائزہ لے رہی ہیں،پرویز رشید

بدھ 16 مارچ 2016 14:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت علما ئے کرام کے ساتھ مل کر تحفظ نسواں قانون کی خرابیاں سمجھنے کی کوشش کررہی ہے اور اسی کی روشنی میں اس بل میں موجود اسلام مخالف شقوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ حقوق نسواں بل پراسلام مخالف شقوں کاجائزہ لے رہے ہیں اور پنجاب حکومت علما ئے کرام سے تحفظ نسواں قانون کی خرابیاں سمجھنے کی کوشش کررہی ہے، علما ئے کرام کی جانب سے تجاویز کا انتظار کررہے ہیں، وہ منتظر ہیں کہ علما ء دہشت گردی کے خلاف بھی اسی طرح متحد ہوں جس طرح حقوق نسواں بل پر ہوئے ہیں۔

پشاور میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ منصوبہ بندی سے کام کیے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، وقت کا صحیح استعمال نہ ہونے سے پسماندگی جہالت اورغربت بڑھتی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں بے مثال ہیں، محب وطن پاکستانیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں، ہم اپنے بچوں کو پرامن پاکستان دینا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات بہتر ہوئے ہیں اور آنے والوں دنوں میں مزید بہترہوں گے۔ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف منی لانڈرنگ اور ”را“ سے تعلقات کے الزامات کے حوالے سے وزیر اطلاعات نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی جارہی ہیں، اس سلسلے میں سرفراز مرچنٹ نے ایف آئی اے کو بیان جمع کرانے کی حامی بھی بھرلی ہے۔وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اردو زبان کے سرکاری دفاتر میں استعمال کا آئین میں کیا گیا وعدہ پورا نہیں کر سکے، وعدہ پورا نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے توجہ دلوائی، سرکاری اداروں میں اردو کے استعمال کے لیے کمیٹی کام کر رہی ہے جہاں سرکاری اداروں میں قومی زبان اردو نافذ العمل ہونی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :