شیزوفرینیا کے خطرات 35 گْنا تک بڑھانے والے جین کی دریافت

بدھ 16 مارچ 2016 14:50

لندن ۔ 16 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 مارچ۔2016ء) سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ان کے پاس اس بات کے حتمی شواہد موجود ہیں کہ سٹڈیا نامی جین میں خرابی شیزوفرینیا کے خطرات میں 35 گْنا تک اضافہ کر دیتی ہے۔ اس دریافت سے شیزوفرینیا کے نئے علاج میں کامیابی کی امید پیدا ہو گئی ہے .برطانیہ کے ’ویلکم ٹرسٹ سینگر انسٹیٹیوٹ‘ کے ماہرین پر مشتمل ٹیم کے مطابق اس جین مین نقصان دہ تبدیلیاں پیدا ہونے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں مگر جب یہ تبدیلیاں پیدا ہو جائیں تو شیزوفرینیا ہونے کے امکانات 35 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

ان ماہرین کے مطابق سٹڈیا نامی اس جین میں تبدیلی سے ’نیورو ڈیویلپمنٹل‘ یا اعصابی بیماریوں کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے ’نیچر نیورو سائنس‘ میں شائع ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

محققین کی ٹیم کے مطابق سٹڈیا جین میں خطرناک تبدیلیاں شیزوفرینیا کے مریض ہر 1000 میں سے صرف ایک کو متاثر کرتی ہیں۔یاد داشت پر اثر انداز ہونے والی بیماری شیزوفرینیا دنیا بھر میں عام ہے اور ہر ایک سو افراد میں سے ایک فرد اس بیماری کا شکار ہے۔ اس کی علامات میں سوچنے، بولنے اور سمجھنے کے عمل میں مشکلات کے علاوہ نفسیاتی مسائل بھی شامل ہوتے ہیں جن میں مریض کو آوازیں سنائی دینا یا وسوسے وغیر شامل ہیں۔