امریکی صدارتی انتخابات: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو اوہائیو میں جان کیسک سے شکست کا سامنا

ہیلری کلنٹن نے فلوریڈامیں برنی سینڈرز کے 33 فیصد ووٹ کے مقابلے میں 65 فیصد ووٹ حاصل لیے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 16 مارچ 2016 10:16

امریکی صدارتی انتخابات: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ..

واشنگٹن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16مارچ۔2016ء) امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوارکے لیے انتخابی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست فلوریڈا میں اپنی سبقت برقرار رکھی ہے جبکہ اوہائیو میں انھیں جان کیسک سے شکست کا سامنا ہوا ہے۔دوسری جانب فلوریڈا میں ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ہیلری کلنٹن نے اپنے حریف برنی سینڈرز کے 33 فیصد ووٹ کے مقابلے میں 65 فیصد ووٹ حاصل لیے ہیں۔

ہلیری کلنٹن نے ریاست شمالی کیرولینا اور اوہائیو میں بھی اپنی سبقت برقرار رکھی ہے۔گزشتہ روز امریکہ کی پانچ بڑی ریاستوں میں صدارتی امیدواروں کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی ہے۔فلوریڈا میں ہونے والی ووٹنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیانی کے بعد سینیٹر مارکو روبیو نے ریپبلکن پارٹی کی دوڑ سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

جان کیسک نے صدارتی امیدوار کی دوڑ میں اوہائیو سے پہلی کامیابی حاصل کی ہے وہ اسی ریاست کے گورنر بھی ہیں۔

کامیابی حاصل کے بعد انھوں نے اپنے خطاب میں کہا ہے وہ مستقبل کی نسلوں مواقعوں کا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں اور انھوں نے مارکو روبیو کی مہم کی تعریف کی۔میامی میں فلوریڈا سے سینیٹر مارکو روبیو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی ریاست سے کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔اپنی مہم سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکہ سیاسی طوفان میں گھرا ہوا ہے اور ووٹرز غصے میں ہیں۔

میامی میں ہلیری کلنٹن نے کامیابی کے بعد اپنے پرجوش خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا انھوں نے طالب علموں کا قرضہ، بچوں کے لیے مناسب دیکھ بھال اور عدم مساوات جیسے مسائل کے حل کا عندیہ دیا۔رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق شمالی کیرولائنا، میسوری اور ایلینوئے میں ٹرمپ کو ٹیکساس سے منتخب سینیٹر اور اپنے حریف ٹیڈ کروز پر معمولی برتری حاصل ہے۔دوسری جانب ڈیموکریٹس میں جاری ہیلری کلنٹن اور برنی سینڈرز کا دوبدو مقابلہ آئندہ پرائمریز میں مزید شدت اختیار کرسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :