زین قتل کیس کے مرکزی ملزم مصطفی کانجواور شریک ملزمان کی بریت کیخلاف دائر اپیل کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی

فاضل عدالت نے عدالتی حکم عدولی کرنے پر تھانہ جنوبی چھاؤنی کے ایس ایچ او کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس پرزبانی معافی مسترد کردی،تحریری جواب طلب

منگل 15 مارچ 2016 21:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے زین قتل کیس کے مرکزی ملزم مصطفی کانجواور شریک ملزمان کی بریت کیخلاف حکومت پنجاب کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی جبکہ فاضل عدالت نے عدالتی حکم عدولی کرنے پر تھانہ جنوبی چھاؤنی کے ایس ایچ او کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس پرزبانی معافی مسترد کرتے ہوئے تحریری جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے مدعی مقدمہ اور گواہوں کے منحرف ہونے کے بعد پراسیکیوشن کے گواہوں پر جرح کئے بغیر زین قتل کیس کافیصلہ سنایا۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود ریکارڈ سمیت پیش نہ ہونے پر عدالت نے تھانہ جنوبی چھاونی کے ایس ایچ او کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر رکھا ہے۔تھانہ جنوبی چھاؤنی کے ایس ایچ او نے عدالت میں پیش ہو کر زبانی معافی مانگی تاہم عدالت نے زبانی معافی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ایس ایچ او کو تحریری جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔