کراچی ملک کا مالیاتی دارالحکومت ہے ، شہر میں بہت خون بہایا گیا، حکومت ایم کیو ایم کے خلاف الزامات کے حوالے سے سنجیدگی سے تحقیقات کرے گی، مجرموں اور ملک کے خلاف کام کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے، ووٹ عدلیہ اور میڈیا کے ذریعے سیاسی پارٹیوں کو احتساب کیا جاتا ہے اسمبلیاں توڑنا اور مارشل لاء لگانا کبھی بھی سود مند نہیں رہا

مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹرلیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 15 مارچ 2016 18:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹرلیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ کراچی ملک کا مالیاتی دارالحکومت ہے اور آج تک شہر میں بہت خون بہایا گیا، حکومت ایم کیو ایم کے خلاف الزامات کے حوالے سے سنجیدگی سے انکوائری کرے گی، مجرموں اور ملک کے خلاف کام کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے، ووٹ عدلیہ اور میڈیا کے ذریعے سیاسی پارٹیوں کو احتساب کیا جاتا ہے، ایم کیو ایم کے اندر اور محب وطن لوگ موجود ہیں ان کو دیکھنا چاہیے کہ ان کی قیادت کس کے پاس ہے، اسمبلیاں توڑنا اور مارشل لاء لگانا کبھی بھی سود مند نہیں رہا، پاکستان کے پاس بحریہ اور ایئر فورس کے جدید فلیٹ موجود ہیں اور بہتری دفاعی صلاحیت موجود ہے۔

منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ کے رہنماء سینیٹر جنرل (ر)عبدالقیوم نے کہا کہ کراچی کی صورتحال افسوسناک ہے، کراچی ہمارا مالیاتی دار الحکومت ہے، کراچی میں آج تک بہت خون بہا اور اس میں سیاسی جماعتیں ملوث تھیں اور سب راز افشاں کئے جا رہے ہیں، حکومت مصطفی کمال اور سرفراز مرچنٹ کے انکشافات کے حوالے سے سنجیدگی سے انکوائری کرے گی اور تحقیقات کرے گی کہ کیا حقیقت ہے اور کیا الزامات ہیں، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری اور اغواء کے واقعات ہوتے رہے ہیں، ساری قوم گواہ ہے، عوام کی نظروں میں پارٹی کا وقار کسی بھی سیاسی جماعت کا اثاثہ ہوتی ہے اور اس سے محروم ہونا کسی بھی سیاسی جماعت کی موت ہوتی ہے، مجرموں اور ملک کے خلاف کام کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے، سیاسی جماعت کا احتساب عوام، میڈیا اور عدلیہ کرتی ہے، اگر غلطیاں کریں گے تو بے نقاب ہوں گی، جس طرح پیپلز پارٹی کا احتساب ہوا اور ایک صوبے تک سکڑ گئی،ووٹ کے ذریعے احتساب بہترین طریقہ ہے، اسمبلیاں توڑنا اور مارشل لاء لگانا کبھی بھی سود مند نہیں ہوتا، ایم کیو ایم کے اندر پڑھے سکھے اور محب وطن لوگ موجود ہیں، ان کو اپنی پارٹی قیادت کے بارے میں دیکھنا چاہیے کہ وہ کس کے پاس ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بحریہ، فضائیہ کے پاس بہترین فلیٹ موجود ہیں، اور نئے جدید ایف سولہ سمیت جدید طیارے موجود ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی تبدیل ہوتی رہتی ہے، پاکستان بھی اپنے وسائل اور دھمکیوں کو دیکھتے ہوئے ٹیکنالوجی تبدیل کرے گا، پاکستان کے پاس بھرپور دفاعی صلاحیت موجود ہے، بھارت اپنے ہتھیاروں کو بڑھا رہا ہے اور اس کی تمام تر نگاہ پاکستان پر ہے، ان حالات میں پاکستان کو بھی اپنے وسائل کے مطابق دفاعی ہتھیاروں کو جدید ٹیکنالوجی کے مطابق وقت کے ساتھ تبدیل کرنا پڑتا ہے، پاکستان کی افغانستان کے ساتھ 2600 کلو میٹر کی طویل مغربی سرحد ہے اور روزانہ 50ہزار لوگ بغیر ویزے کے سرحد کراس کرتے ہیں، ماضی میں بارڈر سیل کرنے کی ضرورت نہیں پڑی، سمگلنگ ویزے کے بغیر سرحد کراس کرنے والوں کو روکنے کے لئے پاکستان اور افغانستان کو کردار ادا کرنا پڑے گا۔