Live Updates

ایوان بالا میں پاک آفغان بارڈر کی مینجمنٹ کے حوالے سے تحریک انصاف کی قرارداد منظور

منگل 15 مارچ 2016 16:47

ا سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 مارچ۔2016ء) ایوان بالا میں پاک آفغان بارڈر کی مینجمنٹ کے حوالے سے تحریک انصاف کی قرارداد کو منظور کر لیا گیا پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے پہلے قر ارداد کی مخالفت کی تاہم اپوزیشن کی جانب سے وزارت داخلہ کی پالیسی کو ہدف تنقید بنانے کے بعد انہوں نے قرارداد کی حمایت کی ، ان کا کہنا تھا پاک آفغان بارڈر کی سیکورٹی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور تمام سسٹم کو نادرہ کے ساتھ منسلک کیا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ پاک افغان بارڈر پر ایف آئی اے کے رولز لاگو کرنے کیلئے سمری وزیر اعظم کو بھجوائی گئی ہے اس سلسلے میں وزارت داخلہ تمام تر اقدامات کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ نیشنل انٹرنل پالیسی کے چار نکات پر عمل درآمد ہورہا ہے اور اس کے بعد نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد تیز کیا گیا ہے پاکستان تحریک انصاف کے ممبر مراد سعید نے کہاکہ آج سے ڈھائی سال قبل قومی داخلہ سیکورٹی پالیسی آئی تھی مگر بدقسمتی سے اس کے بعد سانحہ اے پی ایس ہوا اس کے بعد سانحہ چارسدہ ہواور ملوث افرادافغانستان سے آئے تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مطلوب دہشت گرد افغانستان چلے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وزیر اعظم آرمی چیف اور خود وزارت داخلہ یہ بات تسلیم کرتی ہے کہ دہشت گرد افغانستان سے اکر حملے کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ اس قرارداد کی مخالفت نہ کی جائے بلکہ بارڈر منجمنٹ سسٹم کو مظبوط بنانے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں جماعت اسلامی کی رکن اسمبلی عائشہ سید نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے بارڈر کا مسئلہ بہت اہم ہے ہمیشہ یہ بتایا جاتا ہے کہ پاکستان میں جو بھی دہشت گردی ہوتی ہے اس میں افغانستان سے دہشت گرد آتے ہیں اس کے علاوہ سرحدوں کے زریعے سے منشیات کا کاروبار بہت زیادہ ہو رہا ہے افغانستان سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور نان کسٹم پیڈ گاڑیاں آتی ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پاک آفغان بارڈر پر سیکورٹی کے انتظامات کئے جائیں رکن ااسمبلی عبدالستار بچانی نے کہاکہ پاک آفغان بارڈر کو مکمل طور پر سیل کرنا بے حد ضروری ہے کیونکہ اس سے پاکستان میں بہت زیادہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں رکن اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی ہے کہ وزرات داخلہ نے کس طرح اس قرارداد کی مخالفت کی ہے کیونکہ اس قرارداد کا تعلق ملک کے دفاع اور سیکورٹی سے ہے کیا پاکستان کی خارجہ اور دفاع کی پالیسیاں مختلف ہیں کیا وزارت داخلہ پاک آفغان سرحد پر بہتر انتظامات نہیں چاہتی ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ قرارداد پاکستان کے حق میں ہے جے یوآئی کے رکن مولانا نیکہاکہ پاکستان کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان میں دہشت گردی کے تمام وارداتوں کی مذمت کرتا ہوں اوریہ مطالبہ کرتا ہوں کہ تمام دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچاجا جائے رکن اسمبلی مولانا امیر زمان نے کہاکہ پاک آفغان بارڈر کے بارے میں پاکستان کی مختلف وزارتوں کی پالیسیوں میں تضاد ہے اس وقت وزارت دفاع اور وزارت خارجہ پاک آفغان بارڈر کو سیل کرنے پر زور دے رہی ہے مگر ایوان میں موجود وزارت داخلہ کی پارلیمانی سیکرٹری اس کی مخالفت کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ پاک آفغان بارڈر پر تعینات اہلکاروں نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے دونوں ممالک آنے جانے والوں سے پیسے لیکر انہیں جانے کی اجازت دی جاتی ہے انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کے صرف ایک نقطے پر عمل ہو رہا ہے جس کے تحت مدارس اور مساجد اور علماء کرام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے رکن اسمبلی عائشہ گلالئی نے کہاکہ پاک افغان بارڈر منجمنٹ ایک سنگین مسئلہ ہے مگر حکومت آج اس قرارداد کی مخالفت کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ افغانستان سے دہشت گرد حملے کرکے پوری قوم کو سوگ میں مبتلا کر دیتی ہے اور اس کے بعد پاکستان اور افغانستان کے مابین بلیم گیم شروع ہوجاتی ہے انہوں نے کہاکہ چیگ ہیگل نے ایک بیان دیا تھا کہ انڈیا پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت ملک کی سیکورٹی کیلئے سیریس نہیں ہے ہندووں نے پاکستان کو کبھی بھی تسلیم نہیں کیا ہے افغانستان میں تمام تخریبی سرگرمیوں کی پاکستان کو خبر بھی نہیں ہے انہوں نے کہاکہ افغانستان سے اے پی ایس کا واقعہ ہوتا ہے داعش بھی افغانستان میں سرگرم ہو چکی ہے پاکستان اورافغانستان کے درمیاں بارڈرکی کوئی منجمنٹ نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ڈیورنڈ لائن دونوں ممالک کے درمیان موجود ہے سابق افغان صدر حامد کرزئی کے دور میں انہوں نے کہاکہ افغانستان میں جو بھی واقعہ ہوتا ہے تو اس کو پاکستان سے جوڑ دیا جاتا ہے ان مسائل کا حل بارڈر منجمنٹ ہے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی خرابی میں سرحد کا عمل دخل ہے روزانہ 50 ہزار سے زائد افراد سرحد کے زریعے ایک دوسرے ممالک میں داخل ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ اگر افغانستان اس پر راضی نہیں ہوتا ہے تو پاکستان اپنی جانب سے بارڈر کو سیل کرے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں فوری اقدامات کئے جائیں انجینئر عثمان ترکئی نے کہاکہ حکومت پاک آفغان بارڈر کی منجمنٹ کیلئے فوری انتظامات کرے رکن اسمبلی شیر اکبر نے کہاکہ ہم اس قرارداد کی مکمل حمایت کرتے ہیں حکومت ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات کرے پارلیمانی سیکرٹری مریم اورنگزیب نے حکومت پاک آفغان بارڈر پر نقل حمل کو پوری طرح مانیٹر کر رہی ہے طورخم بارڈر اور چمن بارڈر پر ایف آئی اے کے رولز لاگو کرنے کیلئے قوانین میں ترامیم کی جارہیں ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان میں تمام افغان شہریوں جنہوں نے پاکستانی پاسپورٹ اور پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کئے تھے ان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کو بلاک کر دیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان افغانستان کے ساتھ سرحدوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات