افغان مہاجرین کی وجہ سے بلوچستان میں مردم شماری کو روکنا مسئلے کا حل نہیں، میر خورشید جمالدینی

بی این پی بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل ہونے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دی گی، گفتگو

منگل 15 مارچ 2016 16:31

نوکنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 مارچ۔2016ء) بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میر خورشید جمالدینی نے کہا کہ افغان مہاجرین کی وجہ سے بلوچستان میں وقتی طور پر مردم شماری کو روکنا مسئلے کا حل نہیں ہے جب تک بلوچستان سے مکمل افغان مہاجرین کا انخلاء یقینی نہیں بنایا جائیگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی این پی کے مقامی رہنماوٴں سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل ہونے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دی گی کیونکہ پوری بلوچ قوم کی نظر اس وقت بی این پی اور اس کی قیادت پہ لگی ہوئی ہے بی این پی بلوچ مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گی انہوں نے کہا بلوچ وسائل پر لوٹ مار کا بازار گرم کرکے بالادست طبقے کی ترقی و خوشحالی کیلئے نت نئے منصوبے بنائے جارہے ہیں لیکن بلوچ قوم کو ترقی دور رکھنا ناانصافی اور ظلم کے مترادف ہیں انہوں نے کہا کہ وقتی طور پر مردم شماری بلوچ مسئلے کا حل نہیں ہے پورے بلوچستان سے افغان مہاجرین کو باعزت پہنچانے کا بندوبست کیا جائیں بعد میں بیشک مردم شماری کیا جائیں تو معلوم ہوگا کہ بلوچستان کے وارث اور والی بلوچ قوم ہے انہوں نے کہا کہ لسانی تعصب سے بلوچستان کے عوام میں کوئی طاقت دوریاں پیدا نہیں کرسکتا انہوں نے کہا کہ میگا پراجیکٹس کے ہوتے ہوئے ضلع چاغی بالخصوص نوکنڈی کے عوام پتھر کے دور کی زندگی گزار رہے ہیں علاقے میں بجلی بحران سے عوام مشکلات سے دوچار ہے لیکن کیسکو سمیت ارباب اختیار کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی انہوں نے کہا بی این پی نوکنڈی کے عوام کیساتھ کیسکو کی ظلم برداشت نہیں کریں گی فوری بجلی بحالی کیلئے اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر کیسکو کیخلاف سخت احتجاج گریز نہیں کیا جائیگا