شاہد آفریدی کا وقت اب ختم ہوچکا ہے ، پاکستان کو اچھی ٹیم بنانے کے لیے کم سے کم 3سال اور ایک نوجوان کپتان درکار ہو گا، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کبھی کوئی کمی نہیں رہی ، ضرورت اس امر کی ہے کہ پی سی بی ایک نئی ٹیم بنائے جس کی کپتانی کسی نوجوان کھلاڑی کو دے ، انضمام الحق کو افغان ٹیم کی کوچنگ کرتا دیکھ کر حیرت ہوئی، پاکستان ان کا استعمال کیوں نہیں کررہا ، بڑے میچ کا پریشر برداشت کرنے کا گر انضمام سے بہتر گرین شرٹس کو کوئی نہیں بتا سکتا ،افسوس کی بات ہے کہ ایسے کھلاڑی سے افغانستان تو فائدہ اٹھا رہا مگر پاکستان نہیں

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی کا انٹرویو

منگل 15 مارچ 2016 14:20

کولکتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2016ء ) بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی نے کہا ہے کہ شاہد آفریدی کا وقت اب ختم ہوچکا ہے ، پاکستان کو اچھی ٹیم بنانے کے لیے کم سے کم 3سال اور ایک نوجوان کپتان درکار ہو گا۔ بھارتی چینل پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سارو گنگولی نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کبھی کوئی کمی نہیں رہی ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ میزبان ملک اب ایک نئی ٹیم بنائے اور نوجوان کپتان کو اس کی باگ دوڑ سونپے ، گنگولی کا کہنا تھا کہ وہ آفریدی کے ساتھ بہت سال کھیلے اور ان کے دل میں آل راوٴنڈر کی بہت عزت ہے لیکن کہیں نہ کہیں ایک ایسا وقت ضرور آتا ہے جب ٹیم کو نئے کپتان اور نئے خیالات کی ضرورت ہوتی ہے ،اس کے ساتھ نیا ٹیلنٹ بھی پہچاننا ضروری ہوتا ہے جو وسیم اکرم ، انضمام الحق ،محمد یوسف اور سعید انور جیسے کھلاڑی ہی کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

گنگولی کا کہنا تھا کہ انہیں انضمام الحق کو افغان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرتا دیکھ کر حیرت ہوئی کہ پاکستان ان کا استعمال کیوں نہیں کررہاہے، بڑے میچ کا پریشر برداشت کرنے کا گر ان سے زیادہ اچھے طریقے سے کون پاکستانی کھلاڑیوں کو بتائے گا ،افسوس کی بات ہے کہ ایسے کھلاڑی سے افغانستان تو فائدہ اٹھا رہا ہے لیکن پاکستان نے ان کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔

سابق بھارتی کپتان نے مزیدکہا کہ پاکستانی کرکٹ جس کو بھی کپتان چنے اسے 3سال دے جبکہ کھلاڑیوں کو بھی پتہ ہونا چاہیئے کہ وہ 3سال انکا کپتان رہے گا تبھی وہ اس کے ساتھ ملکر ٹیم کے لیے اچھا کرنے کی کوشش کریں گے ،اس موقع پر انہوں نے بھارتی کپتان دھونی کی مثال دیتے ہوئے کہ وہ 9سال سے ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں اور اس دوران انہوں نے بھی بہت خراب کپتانی کی لیکن سلیکٹرز نے انہیں پکڑ کر رکھا جس کا صلہ آج بھارت کو مل رہا ہے۔