پاکستان کیلئے 2020 تک 190 طیارے تبدیل کرنا ضروری

پاکستان انڈیا جتنی تعداد میں طیارے رکھنے پر غور نہیں کر رہا مگر اس کی کوشش ہے کہ اس کے بیڑے میں 350 سے 400 طیارے ہوں ، ہندوستان کی جانب سے جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی خریداری پا کستا ن کو مسابقتی ٹیکنالوجی خریدنے پر مجبور کر رہی ہے، حکام

منگل 15 مارچ 2016 12:38

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 مارچ۔2016ء) پاکستان فضائیہ کو 2020 تک اپنے موجودہ بیڑے میں شامل 190 طیارے گراوٴنڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ کی جا نب سے ایف ۔سولہ طیا رو ں کی فراہمی کے عمل میں مزا حمت کے بعد پا کستا ن دیگر آ پشن پر بھی غو ر کر رہا ہے جن میں روس اور فرا نس سے طیا رو ں کی خر یدار ی شامل ہے ، پاکستان انڈیا جتنی تعداد میں طیارے رکھنے پر غور نہیں کر رہا مگر اس کی کوشش ہے کہ اس کے بیڑے میں 350 سے 400 طیارے ہوں،یہ بات سینئر حکام نے امریکا سے اضافی دس ایف-16 طیارے خریدنے کی ایک میڈیا رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے بتائی۔

امر یکی جر یدے جینز ڈیفنس ویکلی نے رواں ہفتے بتایا تھا کہ آٹھ ایف -16 جیٹ طیارے خریدنے کی ڈیل کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستان اضافی دس طیارے خریدنے کیلئے امریکا سے بات کرے گا۔

(جاری ہے)

گزشتہ ہفتے امریکی سینیٹ نے حتمی مراحل میں موجود اس مجوزہ ڈیل کو ناکام بنانے کی قرار داد مسترد کر دی تھی۔دونوں ملکوں کے درمیان کچھ تکنیکی تفصیلات طے ہونا باقی ہے، مگر آٹھ طیاروں کی یہ ڈیل ڈیل حتمی سمجھی جا رہی ہے۔

جر یدے کے مطابق پاکستان اب ٹھیک نشانے لگانے والے دس اضافی 16C/D Block 52 ملٹی رول فائٹرز میں دلچسپی رکھتا ہے۔پاکستان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں شہری ہلاکتیں کم کرنے کیلئے اسے ٹھیک نشانے لگانے والے ان طیاروں کی ضررت ہے۔پاکستانی حکومت کے ایک سینئر افسر نے امر یکی جر یدے کو بتایا کہ ’دس اضافی ایف -16 طیارے خریدنے کا اصولی فیصلہ ہو چکا ہے‘۔

تاہم ، ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک طیارے خریدنے کا آرڈر دینے کا وقت مقرر نہیں کیا گیا۔جب محکمہ دفاع کے ایک سینئر افسر سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے امریکا سے مزید دس ایف-16 طیارے خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو ان کا کہنا تھا ’ نہیں۔ ابھی تک نہیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں 2020 تک 190 طیارے گراوٴنڈ کرنا ہوں گے اور ہم ابھی سے مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ آٹھ ایف-16 طیارے خریدنے کے عمل کے دوران امریکی کانگریس میں دکھائی جانے والی شدید مذاحمت ’ حوصلہ شکن ‘ تھی۔ ’اسی لیے ہم دوسرے آپشنز بھی دیکھ رہے ہیں، جیسا کہ روس اور فرانس وغیرہ۔انہوں نے بتایا کہ جہاں فرانسیسی طیارے ’انتہائی مہنگے ہیں، وہیں روسی سستے مگر اتنے ہی اچھے‘۔خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں روس نے پاکستان کو پانچویں نسل کے SU-35 طیارے فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی۔

پاکستان حکام کے مطابق ہندوستان کی جانب سے جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی خریداری انہیں مسابقتی ٹیکنالوجی خریدنے پر مجبور کر رہی ہے۔انڈیا پہلے ہی اپنے موجودہ بیڑے کو 2020 تک پانچویں نسل کے طیاروں سے تبدیل کرنے کے ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ اس وجہ سے پاکستان بھی ایسا کرنے پر مجبور ہے۔بتایا جاتا ہے کہ پاکستان انڈیا جتنی تعداد میں طیارے رکھنے پر غور نہیں کر رہا مگر اس کی کوشش ہے کہ اس کے بیڑے میں 350 سے 400 طیارے ہوں۔

پاکستانی حکام کے مطابق، چین کے ساتھ اعلی سطحی دفاعی تعلقات ملک کو تقویت بخشتے ہیں۔پاکستان امریکا سے 699 ملین ڈالرز کے آٹھ طیارے خرید رہا ہے ان میں دو سنگل سیٹ ایف-16 سیز اور چھ ٹوئن سیٹ ایف-16 ڈیز متعلقہ ساز و سامان کے ساتھ شامل ہیں۔امریکی دفاعی سیکیورٹی تعاون ایجنسی کا کہنا ہے کہ مجوزہ ڈیل سے پاکستان کی موجودہ اور مستقبل کے سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت بہتر ہو گی۔ایجنسی کے مطابق ان اضافی طیاروں سے تمام موسموں میں پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی استعداد بڑھے گی

متعلقہ عنوان :