بیلسٹک میزائل کا تجربہ:ایران پر نئی پابندیوں کے مخالف ہیں:اقوام متحدہ میں روسی سفیرکا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 15 مارچ 2016 11:31

بیلسٹک میزائل کا تجربہ:ایران پر نئی پابندیوں کے مخالف ہیں:اقوام متحدہ ..

نیویارک(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15مارچ۔2016ء) اقوام متحدہ میں متعین روسی سفیر ویٹالے چرکین نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے خلاف حالیہ بیلسٹک میزائل کے تجربے پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا مخالف ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اپنے ملک کے بیلسٹک میزائلوں کے استعمال کے حق کا دفاع کیا ہے لیکن ان میزائلوں پر عبرانی میں لکھے اس جملے کی کوئی وضاحت نہیں کی ہے کہ اسرائیل کو نیست ونابود کردیا جانا چاہیے۔

نیوزی لینڈ کے شہر ولنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔اگر کوئی ہم پر حملے کا شوقین ہے تو ہم اس پر روایتی ہتھیاروں سے جوابی حملہ کریں گے لیکن ہمیں امید ہے کہ یہ روایتی ہتھیار کبھی استعمال نہیں کیے جائیں گے کیونکہ ہم اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ جنگ میں ہر کسی کا نقصان ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیل کے انتہا پسند وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک بیان میں عالمی طاقتوں پر زوردیا تھا کہ وہ ایران کو میزائلوں کے تجربات پر سزا دیں۔

انھوں نے اسرائیل کی وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ امریکا ،روس ،چین ،برطانیہ ،فرانس اور جرمنی کو یہ مطالبہ پیش کرے۔ان چھ ممالک ہی نے ایران کے ساتھ گذشتہ سال جولائی میں تاریخی جوہری معاہدے پر دستخط کیے تھے۔اس معاہدے پر جنوری میں عمل درآمد کے آغاز کے بعد ایران پر عائد عالمی پابندیوں کا خاتمہ ہوگیا ہے اور اس کے منجمد اثاثے غیر منجمد کردیے گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بین کی مون نے گذشتہ ہفتے میزائل تجربات کے بعد ایران پر زوردیا تھا کہ وہ اعتدال پسندی کا مظاہرہ کرے۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر سمنتھا پاور کا کہنا تھا کہ ایران کے میزائل تجربات اشتعال انگیز اور عدم استحکام سے دوچار کرنے والے ہیں۔ایران نے گذشتہ ہفتے فوجی مشقوں کے دوران مختصر ،درمیانے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے گائیڈڈ میزائلوں کے تجربات کیے ہیں۔ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ میزائل 300 کلومیٹر ،500 ،800 اور 2000 ہزار کلومیٹر تک مار کرسکتے ہیں۔ان تجربات سے دو ماہ قبل ہی امریکا نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی ترقی میں معاونت پر بارہ بین الاقوامی کمپنیوں اور افراد پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔

متعلقہ عنوان :