تمام جماعتیں قومی معاملات پر اکٹھی ہیں، نیب کو با اختیار بنانے کے حوالے سے سب جماعتیں متفق ہیں، پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے حکومت کو مشترکہ اجلاس نہیں بلانا چاہیے، ہندوستان کی انتہا پسند جماعتوں کی دھمکیوں کے بعد قومی ٹیم کو بھارت نہیں بھیجنا چاہئے تھا

مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ ممبر قومی اسمبلی اعجاز الحق کی میڈیا سے گفتگو

پیر 14 مارچ 2016 22:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ ممبر قومی اسمبلی اعجاز الحق نے کہا ہے کہ تمام جماعتیں قومی معاملات پر اکٹھی ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساری جماعتوں کا اتفاق رائے ہے، نیب کو با اختیار بنانے کے حوالے سے سب جماعتیں متفق ہیں، پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے حکومت کو مشترکہ اجلاس نہیں بلانا چاہیے۔

ہندوستان کی انتہا پسند جماعتوں نے جس قسم کی دھمکیاں دی تھیں توا سکے بعد میں اس حق میں نہیں تھا کہ ٹیم کو بھارت بھیجاجائے۔

(جاری ہے)

پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے خلاف الزامات کے حوالے سے تحقیقات کی ابتداء ہو گئی ہے، ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف پہلے کوئی نہیں بولتا تھا اب بولنا شروع ہو گئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی انتہا پسند اور دہشت گرد تنظیموں نے جس طرح دھمکیاں دیں، میں اس حق میں نہیں تھا کہ کرکٹ ٹیم کو بھارت بھیجا جائے، ہر شخص کو آزادی ہے، اپنے ضمیر کے مطابق سیاست کرنے کی اور مصطفی کمال کو بھی پورا حق ہے اور ایم کیو ایم کو بھی دفاع کا پورا حق حاصل ہے۔