داعش کے زخمی وزیرزندگی اورموت کی جنگ لڑرہے ہیں،شامی آبزویٹری

ابو عمر الشیشانی کومصنوعی طریقے سے ان کی سانس بحال رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے،بیان

پیر 14 مارچ 2016 20:44

بیروت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) شام میں چند روز پیشتر امریکا کے فضائی حملے میں دہشت گرد گروپ دولت اسلامی ’’داعش‘‘ کے شدید زخمی ہونے والے "وزیرجنگ" ابو عمر الشیشانی کی حالت بدستور تشویشناک ہے اور اسے مصنوعی تنفس کے ذریعے زندہ رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کیک مطابق شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنیوالی انسانی حقوق کی آبزرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے ایک بیان میں بتایاکہ ابو عمر الشیشانی زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

مصنوعی طریقے سے ان کی سانس بحال رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آکسیجن کے بغیر ان کا سانس لینا نا ممکن ہے۔خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ اتحادی فوج کے ایک فضائی حملے میں داعش کا 'وزیرجنگ' ابو عمر الشیشانی شمال مشرقی شام میں ہلاک ہوگیا ہے تاہم بعد میں یہ اطلاعات آئی تھیں کہ الشیشانی شدید زخمی ہے اور اسے داعش کے زیرانتظام ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن نے اپنے تازہ بیان میں بتایا کہ الشیشانی ابھی تک زندہ ہے مگراسے شمال مشرقی شام کے الرقہ شہر میں داعش کے زیرانتظام ایک اسپتال میں رکھا گیا ہے۔ اس کی نگرانی پرایک غیرملکی داعشی ڈاکٹر مامور ہے۔

متعلقہ عنوان :