ایم کیو ایم کی قیادت پر منی لانڈرنگ، ’’را‘‘ سے فنڈز لینے اور دیگر سنگین نوعیت کے الزامات پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کا برطانیہ میں سرفراز مرچنٹ سے رابطہ ، تحفظات دور کر دیئے ، ایک بار پھر پاکستان آ کر اپنا بیان ریکارڈ کرانے کی دعوت

قانونی مشیروں سے مشورے کے بعد پاکستان آنے یا نہ آنے بارے کوئی فیصلہ کرونگا، مرچنٹ کی انکوائری میں مکمل تعاون کی یقین دہانی

پیر 14 مارچ 2016 19:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مارچ۔2016ء) ایم کیو ایم کی قیادت پر منی لانڈرنگ بھارتی خفیہ ادارے ’’را‘‘ سے فنڈز لینے اور دیگر سنگین نوعیت کے الزامات کی انکوائری میں ڈائریکٹر ایف آئی اے انعا م غنی نے برطانیہ میں سرفراز مرچنٹ سے رابطہ کر کے ان کے تحفظات دور کر دیئے اور انہیں ایک بار پھر پاکستان آ کر اپنا بیان ریکارڈ کرانے کی دعوت دی ہے،سرفراز مرچنٹ نے کہا ہے کہ وہ قانونی مشیروں سے مشورے کے بعد پاکستان آنے کا فیصلہ کرینگے تاہم انکوائری میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ،ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد انعام غنی نے برطانیہ میں پاکستانی تاجر سرفراز مرچنٹ سے رابطہ کیا ہے اور ایم کیو ایم کی قیادت کے خلاف منی لانڈرنگ ،بھارتی خفیہ اداے ’’را‘‘ سے فنڈز لینے اور اسلحہ کی خریداری سمیت دیگر سنگین نوعیت کے الزامات کی انکوائری میں ان سے ایک بار پھر تعاون کرنے کا کہا ہے، ذرائع کے مطابق انعام غنی نے سرفراز مرچنٹ کو بتایا کہ انہیں انکوائری میں گواہ کے طور پر شامل کیا جائے گا ،ارسال کئے گئے سمن میں غلط سے لکھا گیا ہے،ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے نے سرفراز مرچنٹ کے تمام تحفظات دور کرتے ہوئے کہا انہیں پاکستان آکر بیان ریکارڈ کرانے کی دعوت دی اور کہا کہ انہیں مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائیگی، جس پر سرفراز مرچنٹ نے کہا کہ وہ اپنے قانونی مشیروں سے مشاورت کے بعد پاکستان آنے کا فیصلہ کرینگے ۔

(جاری ہے)

پاکستانی تاجر نے ایف آئی اے کو انکوائری میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرا ئی ہے ، ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی طرف سے سرفراز مرچنٹ کو طلبی کا نیا نوٹس جاری کیا جائے گا جس میں انہیں انکوائری میں بطور گواہ پیش ہونے کا کہا جائے گا اس نوٹس کے موصول ہونے کے بعد سرفراز مرچنٹ اور ایف آئی اے باہمی طور پر بیان رکارڈ کرانے کی تاریخ کا تعین کرینگے۔واضح رہے کہ سرفراز مرچنٹ کے تحفظات کا وزیر داخلہ نے نوٹس لیا تھا اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کو ان سے رابطہ کر کے انہیں مطمئن کرنے کی ہدایت کی تھی۔