سندھ ہائی کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکن کی گمشدگی کا مقدمہ رینجرز کے خلاف درج کرنے کا حکم دے دیا

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 14 مارچ 2016 18:43

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 14 مارچ۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکن کی گمشدگی کا مقدمہ رینجرز کے خلاف درج کرنے کا حکم دے دیا۔درخواست گزار نگہت وسیم نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ان کے شوہر وسیم کو یکم ستمبر 2015 کو رینجرز اہلکاروں نے حراست میں لیا جو بعد میں لاپتہ ہو گئے، جبکہ ان کی گرفتاری بھی ظاہر نہیں کی گئی۔

عدالت کے دو رکنی بینچ نے پولیس کو نامعلوم رینجرز اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 4 اپریل تک ملتوی کردی۔دوسری جانب عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس کے حوالے سندھ حکومت سے بھی جواب طلب کیا ہے۔واضح رہے کہ وسیم، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے پی آئی بی کالونی سیکٹر کا کارکن تھا۔

(جاری ہے)

ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ایم کیو ایم کے ہی کارکن کاشف عرف ڈیوڈ کی گمشدگی کے حوالے سے دائر درخواست پر بھی رینجرز کو نوٹس جاری کردیا۔

کاشف کی اہلیہ راحیلہ نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر کو 2005 میں دبئی سے گرفتار کرکے پاکستان لایا گیا۔انہوں نے کہا کہ رینجرز کے ترجمان نے 8 فروری 2016 کو میڈیا کے سامنے کاشف کی گرفتاری بھی ظاہر کی، لیکن ان کے شوہر کو کبھی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور نہ ہی اہلخانہ سے ملنے کی اجازت دی گئی۔عدالت نے رینجرز سے اس درخواست پر جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18 اپریل تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر کئی بار الزام لگا چکی ہے کہ ستمبر 2014 میں کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد اس کے کئی کارکنوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار اور ہلاک کیا جاچکا ہے۔