رضا ہارون نے مصطفی کمال کی پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا

باطل قوت کے سامنے کھڑا ہونا حوصلے کی بات ہے‘ ہمیں بتایا گیا تھا کہ ایم کیو ایم بنانے کا مقصد غریبوں کے حقوق کے لیے لڑنا ہے، لیکن یہ کسی ایک شخص کو خوش کرنے کے لیے پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔رضا ہارون کا مصطفی کمال کے ساتھ پریس کانفرنس کے ہمراہ خطاب

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 14 مارچ 2016 18:41

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 14 مارچ۔2015ء) سیاسی منظرنامے سے غائب رہنے والے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے رہنما رضا ہارون نے سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کی پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔ڈیفنس میں مصطفیٰ کمال کی رہائش گاہ پر انیس قائم خانی، ڈاکٹر صغیر احمد، وسیم عالم اور افتخار عالم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفی کمال نے رضا ہارون کو خوش آمدید کہا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران رضا ہارون کا کہنا تھا کہ باطل قوت کے سامنے کھڑا ہونا حوصلے کی بات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ ایم کیو ایم بنانے کا مقصد غریبوں کے حقوق کے لیے لڑنا ہے، لیکن یہ وہ ایم کیو ایم نہیں ہے، جس میں ہم نے شمولیت اختیار کی تھی۔پارٹی قائد الطاف حسین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے رضا ہارون نے کہا کہ کسی ایک شخص کی پوجا کرنے کے لیے ایم کیو ایم نہیں بنائی گئی تھی اور نہ ہی ہم کسی ایک شخص کو خوش کرنے کے لیے پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

رضا ہارون نے سوال کیا کہ قائد ایم کیو ایم نے جو غیر اخلاقی زبان استعمال کی وہ کوئی متحدہ کا رہنما دہرا کے بتادے۔انھوں نے الطاف حسین کی کثرت شراب نوشی اور نشے میں خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'ہیپی آور' ختم ہونے کے بعد معافی مانگی جاتی ہے رضا ہارون نے ایم کیو ایم قائد کی غیر ملکی افواج سے مدد طلب کرنے اور خودساختہ جلاوطنی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'نیٹو کو پاکستان آنے کی دعوت دینے والا شخص خود پاکستان کب آئے گاان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم قائد کو کسی سازش کی ضرورت نہیں، سازش کا شور مچانے والوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ان کے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی اس سے قبل وطن واپسی پر ایئرپورٹ پر جب رضا ہارون سے پاکستان واپسی اور مصطفیٰ کمال کی نئی پارٹی میں شمولیت سے متعلق پوچھا گیا تھا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ ابھی کسی بھی بارے میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتے۔

رضا ہارون نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جو باتیں انیس قائم خانی اور مصطفیٰ کمال نے3مارچ کو کہیں وہ تمام ہی درست ہیں،یہ لوگ باطل کے سامنے کھڑے ہوگئے ہیں، 3مارچ کے ان کے قدم کو پاکستان کی تاریخ میں بہادری اور ملک سے محبت کیلئے اٹھایا گیا قدم قرار دوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ جو باتیں میں یا مصطفیٰ کمال کہہ رہے ہیں وہ پارٹی کے تمام ہی رہنما صحافیوں سے نجی گفتگو میں کہہ چکے ہیں۔

رضا ہارون نے کہا کہ میں 1987ء سے متحدہ قومی موومنٹ کا حصہ رہا ہوں، ایم کیو ایم میں آنا میری غلطی نہیں تھی،ہم نے پارٹی میں ایک شخص کی پوجا کرنے کیلئے نہیں بلکہ غریب آدمی کے حقوق کی جدوجہد کیلئے بنائی تھی لیکن آج میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ وہ پارٹی نہیں جس میں ہم شامل ہوئے تھے۔سابق صوبائی وزیرنے سوال کیا کہ میں پوچھتا ہوں کہ کیا 30 سال میں کوٹا سسٹم ختم کردیا گیا؟، کیا ہمارے تمام مڈل کلاس کے لوگ اپر کلاس کے ہوگئے ہیں؟،جو مقاصد سوچ کر ہم پارٹی میں شامل ہوئے تھے کیا وہ تمام پورے ہوگئے ؟۔