شجاعت حسین کی پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال کے وزراء اعظم پر مشتمل فورم بنانے کی تجویز

انسانی حقوق اور ان کے مسائل کے حل کیلئے باہمی تعاون کا فیصلہ، فورم کا پہلا اجلاس اگست میں پاکستان میں ہو گا

پیر 14 مارچ 2016 18:06

لاہور/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے ایشیاء پولٹیکل پارٹی کے مندوبین کے اعزاز میں اپنی رہائش گاہ پر ناشتہ کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر نیپال کے دو سابق وزراء اعظم مادھو کمار ، جھلاناتھ کھنال ، سینیٹر مشاہد حسین، بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق ممبر پارلیمنٹ وجے جولی اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے رہنما محبوب عالم بھی موجود تھے۔

چودھری شجاعت حسین نے اجلاس میں تجویز پیش کی کہ پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال کے سابق وزراء اعظم پر مشتمل ایک فورم بنایا جائے تاکہ انسانی حقوق اور ان کے مسائل کے حل کیلئے ایک دوسرے کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر نیپال کے سابق وزیراعظم مادھو کمار کو فورم کا رابطہ کار منتخب کیا گیا جو دیگر ممالک کے ارکان سے رابطہ کریں گے۔

(جاری ہے)

اس فورم میں پاکستان کے پانچ سابق وزراء اعظم چودھری شجاعت حسین، شوکت عزیز، میر ظفراﷲ جمالی، راجہ پرویزاشرف اور سید یوسف رضا گیلانی شامل ہوں گے۔ محبوب عالم نے بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء جبکہ وجے جولی نے بھارتی سابق وزراء اعظم اٹل بہاری واجپائی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کے نام پیش کیے۔ چودھری شجاعت حسین نے فورم کے پہلے اجلاس کی میزبانی کی پیشکش کی جو تمام رہنماؤں کی باہمی رضا مندی سے اسی سال اسلام آباد میں منعقد ہو گا اور اس اجلاس میں فورم کا نام اور مقصد طے کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :