لاپتہ افراد کیس،سندھ ہائی کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل کیلئے تین روز میں عملدرآمد کا حکم دیدیا

پیر 14 مارچ 2016 16:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 مارچ۔2016ء) سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عرفان سعادت کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے لاپتہ افراد کی جے آئی ٹی تشکیل دینے کے حکم پر تین دن میں عملدرآمد کرنے کا حکم دے دیتے ہوئے کہا کہ تین دن میں عملدرآمد کیا جائے ورنہ سیکریٹری داخلہ خود پیش ہوں۔ عدالت نے لاپتہ شہریوں کے اہلخانہ کی جانب سے ایف آئی آر درج کروانے پر فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

لاپتا افراد کی بازیابی کی درخواستوں میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ دانش ،ایازاور فیض سمیت دیگر افراد کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے حراست میں لیاجس کے بعد سے یہ تمام افراد لاپتا ہے اور اب پولیس کی جانب سے درخواست گزاروں کوہراساں بھی کیاجارہا ہے۔عدالت نے درخواست گزاروں کو ہراساں کرنے سے متعلق تحریری درخواست دینے کی ہدایت کردی جبکہ محکمہ داخلہ کو حکم دیا کہ ان افراد کی جے آئی ٹی تشکیل دینے کے حکم پر3 روز میں عملدرآمد کیا جائے۔

(جاری ہے)

ایک اور مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت نے پاسبان کے جنرل سیکریٹری عثمان معظم کے بیٹے سعد صدیقی کی گمشدگی سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔تفتیشی افسر نے عدالتی حکم پر عثمان معظم کا جیل میں ریکارڈر کیا گیا بیان پیش کیا۔ درخواست گزار کے وکیل محمد فاروق نے کہا کہ ایف آئی آراوربیان کے مندرجات میں کوئی فرق نہیں۔عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو اپنے اعتراضات تحریری طور پر داخل کرنے کا حکم دے دیا۔درخواست کی مزید سماعت 4اپریل تک ملتوی کردی گئی۔عثمان معظم کابیٹا سعد صدیقی مئی2015 سے لا پتہ ہے۔

متعلقہ عنوان :