کراچی کے مسئلے کو موثر اور معیاری انتظامی ڈھانچے کے قیام سے ختم کیا جا سکتا ہے۔مسعود ملک

اتوار 13 مارچ 2016 16:42

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔13 مارچ۔2016ء) ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کارپوریشن (اے پی پی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر مسعود ملک نے کہا ہے کہ کراچی کے مسئلے کوموثر انتظامی ڈھانچے کے قیام سے ختم کیا جا سکتا ہے ۔ پی ٹی وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی مسعود ملک نے کہا کہ مختلف قومی مسائل پر سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے موجود ہے جن میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ اور نیشنل ایکشن پلان شامل ہیں۔

اور انہیں کراچی کے مسائل کے خاتمہ پر بھی اتفاق رائے پیدا کرنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ اچھی گورننس سے باآسانی حل کیا جا سکتا ہے جبکہ سیاسی انتظامی اور دیگر مسائل بھی گورننس کی بہتری کے ساتھ خودبخود ختم ہو جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے وضاحت کی کہ شہر میں جب انتظامی طور پر مربوط لائحہ عمل طے کر لیا جائیگا تو جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ بھی ہو جائیگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ ، پولیس اور انتظامیہ کو شہر کی بہتری کیلئے آزادانہ طور پر کام کرنے کا موقع فراہم کیا جانا چاہئے ۔ پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے مسلم لیگ نواز کے رہنما نہال ہاشمی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلاف جمہوری عمل ہے اور ایم کیو ایم اس عمل سے گزر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں تنازعات اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب سہولیات کی فراہمی نہ ہونے اور دیگر تنازعات جنم لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایسی پارٹی تھی جس نے سٹیٹس کو کے خلاف آواز بلند کی لیکن وہ ایک لمبے عرصے تک اس کا حصہ بھی رہی اور اسطرح کے تضاد سے پارٹی کے ورکر متاثر ہوتے ہیں ۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ کراچی میں جاری آپریشن کے بارے میں وزیر اعظم نواز شریف کے فیصلہ کی سیاسی جماعتوں نے حمایت کی تھی جس کا کریڈٹ انکو دینا چاہئے۔ مسعود ملک نے کہا کہ ایم کیو ایم کا مسئلہ اتنا آسان نہیں ہے جتنا کہ نظر آ رہا ہے اور اس حوالے سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ پارٹی پر بھارت کے ساتھ رابطوں کا الزام لگایا جا رہا ہے جس کی تحقیقات ہونا ضروری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا بھارت میں اسطرح کے الزامات کے بعدکسی بھی پارٹی کا وجود ناممکن ہے ۔ مسعود ملک کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال صرف پہلا شخص نہیں ہے جس نے یہ الزام عائد کیا ہے لیکن اسطرح کے الزامات پہلے بھی مختلف حوالوں سے لگائے جاتے رہے ہیں۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ حکومت کسی مخصوص پارٹی کے خلاف نہیں ہے تاہم یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پارٹی کے اندر سے لگائے جانے والے الزامات پر اپنے تحفظات کا اظہار کرے ۔

ایم ڈی اے پی پی نے کہا کہا ہر پاکستانی اس بات پر متفق ہے کہ کراچی کے عوام کو مکمل آزادی ہونی چاہئے اور وہ اپنی خواہش کے مطابق آزادانہ طور پر اپنے ووٹ کاحق استعمال کر سکیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں صورتحال کی بہتری کیلئے تمام شراکتداروں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہئے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اخوند زادہ چٹان نے کہا کہ سیاسی تبدیلی ایک مستقل عمل ہے اور اگر کسی پارٹی کے اندر کوئی شخص تبدیلی کی ضرورت محسوس کرتا ہے تو یہ ایک مثبت تاثر ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری حکومتوں کے دور میں ہمیشہ کراچی کی بہتری کیلئے اقدامات شروع کئے گئے تاہم بہتری ایک رات میں نہیں آسکتی اور یہ ایک جمہوری اور مسلسل عمل ہے ۔

متعلقہ عنوان :