جموں وکشمیر میں عملاًماشل لاء نافذہے بھارتی فوج نے تمام امور اپنے ہاتھ میں لیے ہیں سید علی گیلانی کی علالت پر فکر مندی بزرگ قائد کے ساتھ اہل کشمیر کے والہانہ لگاؤ کا مظہر ہے، حریت کانفرنس

اتوار 13 مارچ 2016 12:40

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔13 مارچ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کا ایک اجلاس سرینگر میں کانفرنس کے معاون جنرل سیکریٹری غلام نبی سمجھی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں تحریکِ آزادی کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیاگیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اجلاس میں حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی علالت پرکشمیریوں کی تشویش اور فکر مندی کو بزرگ قائد کے ساتھ اہل کشمیر کی عقیدت اور والہانہ لگاؤ کا مظہر قرار دیا گیا۔

اجلاس میں لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے بے باک قائد کی شفایابی کے لیے اجتماعی اور انفرادی طور پر دعائیں کریں۔اجلاس میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ ا فواہوں پر کان نہ دھریں اور نظم وضبط اور پورے اخلاص کے ساتھ تحریکِ آزادی کے ساتھ جڑے رہیں اور انتشار کو اپنی صفوں میں جگہ نہ دیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بھارتی فوج کی طرف سے پُرامن مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے اعلان کو آمریت قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ فوج کا یہ طرزِ عمل بھارت کے جمہوری دعووٴں کی نفی کرتا ہے۔

اجلاس کے شرکا نے کہا کہ جموں وکشمیر میں عملاً ماشل لاء نافذہے جہاں بھارتی فوج نے تمام امور اپنے ہاتھ میں لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف کشمیریوں کے حقوق کے لیے بھارت میں سنجیدہ اور دانشور طبقے کی حمایت میں اضافہ ہورہاہے جبکہ دوسری طرف چند شکست خوردہ بھارت نواز کشمیری سیاستدان محض اپنے اقتدار کیلئے کنن پوشپورہ ، شوپیاں ولر اور دیگر سانحات میں ملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی پردہ پوشی کر رہے ہیں ۔

جلاس میں بھارتی فوج کے جارحانہ اقدامات کے خلاف سفارتی اور سیاسی سطح پر رائے عامہ کو منظم کرنے کے لیے ایک جامع پروگرام پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی شفایابی کے لیے دعا کی گئی اور گزشتہ ہفتے شہید ہونے والے کشمیریوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اجلاس میں شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، نعیم احمد خان، ڈاکٹر قاسم فکتو، امیرِ حمزہ شاہ، میر حفیظ اللہ، عبدالغنی بٹ اور دیگر نظربند حریت رہنماؤں کے عزم و ہمت کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔