نئے آئی جی سندھ کی تقرری صوبائی حکومت کی مشاورت سے کی گئیہے،غلام حیدر جمالی نے اچھا کام کیا، ان پر سپریم کورٹ میں کرپشن کے کیسز زیر سماعت تھے،اس لیے پہلے ہی تبدیل کردیا،وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 12 مارچ 2016 23:02

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مارچ۔2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نئے آئی جی سندھ کی تقرری صوبائی حکومت کی مشاورت سے کی گئی ہے،غلام حیدر جمالی نے اچھا کام کیا ان پر سپریم کورٹ میں کرپشن کے کیسز زیر سماعت تھے کوئی بھی تضاد نہیں چاہتے اس لیے پہلے ہی تبدیل کردیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر پریس کلب کیلئے امدادی چیک دینے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ اے ڈی خواجہ کا نام وفاقی حکومت کو بھیجا تھا جنہوں نے جلد منظور کرکے تعینات کیا اچھی بات ہے سابق آئی جی سندھ اچھا کام کر رہے تھے ان پر سپریم کورٹ میں کرپشن کے کیسز زیر سماعت ہیں جس کے باعث ہم نے اور پارٹی نے مل کر انہیں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہم کسی بھی قسم کا تضاد نہیں بلکہ قانون کے مطابق خدمت کرنا چاہتے ہیں اور دوسروں کو بھی یہ کہتے ہیں کہ قانون کے مطابق کام کریں انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عاصم اور نثار مورائی کے خلاف اگر ثبوت ہیں تو چالان کیا جائے جسے بھی پکڑا گیا ہے اس سے انکوائری جاری ہے ہمیں کوئی بھی اعتراض نہیں ہے نہ ہی آج تک کسی کو چھوڑنے یا پکڑنے کیلئے نہیں کہا سید قائم علی شاہ نے مزید کہا کہ یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ کرپشن اور بد امنی صرف صوبہ سندھ میں ہے ہم نے دہشتگردوں کے خلاف سندھ میں بھرپور آپریشن کرکے کامیابی حاصل کی رینجرز کے ساتھ پولیس نے بھی کارکردگی دکھائی سانحہ شکارپور اور جیکب آباد کے ملزمان کو دو ہفتوں کے اندر گرفتار کرکے چالان پیش کیاانہوں نے کہا کہ کراچی میں ڈیڑھ سال سے دہشتگردی کا ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا جبکہ دیگر صوبے دہشتگردی کا شکار رہے ان کا کہنا تھا کہ نیب کے قانون میں ہے کہ جس کے خلاف تحقیقات ہو اسے بتا کر انکوائری کی جائے اس کے باوجود ہمارے بیس گریڈ کے سیکریٹری کو گرفتار کرلیا گیا اس کا مطلب پورے سندھ حکومت پر وار کیا گیا جو چور دروازے سے نہیں آئی ہے۔

(جاری ہے)

۔پتہ نہیں کیا وجہ ہے کہ سندھ پر اتنا غصہ اور ناراضگی ہے ایف آئی اے کو سوک سینٹر سے ایک دو فائل چاہئیں تھیں ٹرک بھر کر لائے اور پندرہ بیس ہزار فائلیں اٹھا کر لے گئے ایف آئی اے حکام کو بلا کر کہا کہ فائلیں واپس کرو رنہ ڈکیتی کا مقدمہ بنوا?ں گا جس پر چوہدری نثار نے واضح کیا کہ آپ پریشان نہ ہوں سب فائلیں آپ کو تین ماہ میں مل جائیں گی جو آج تک نہیں ملیں انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری ہونے سے فی الحال روک دی گئی ہے لیکن ہم چھوڑیں گے نہیں ہمارا حصہ مردم شماری کے مطابق بہت کم مل رہا ہے پہلے ہی ہماری پچاس لاکھ کی آبادی کم کردی گئی ہے تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سکھر میرا بھی شہر ہے اور یہاں کی ترقی کے لیے جو کچھ ہو سکاو ہ ضرور کروں گاوزیر اعلیٰ سندھ نے تقریب سے خطاب کے دوران سندھ حکو مت کی جانب سے پریس کلب کی نامکمل عمارت کو تعمیر کرا نے کا بھی اعلان کیا تقریب سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خو رشید احمد شاہ ، سکھر پریس کلب کے روح رواں لالہ اسدپٹھان ، سکھر پریس کلب کے صدر جان محمد مہر نے بھی خطاب کیا بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ نے سکھر پریس کلب کے صدر جان محمد مہر و دیگر کوپریس کلب کے لیے پچاس لا کھ رو پے گرانٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے چیک دیا