پاکستان نے اقتصادی راہدری منصوبے کی حفاظت کیلئے چینی فوج کی خدمات حاصل کرلیں،بھارتی میڈیا کادعویٰ

راہداری منصوبے کی حفاظت کیلئے چین کی پیپلز لبریشن آرمی یا پی اہل اے کو تعینات کیا جائے گا ،این ڈی ٹی وی کی رپورٹ حالیہ پیش رفت کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں،ممکنہ طور پر پاکستان میں تعینات ہونے والے چینی فوجیوں کی تعداد بارے ٹھیک سے اندازہ نہیں ہے،بھارتی سرکاری عہدیدار

ہفتہ 12 مارچ 2016 22:58

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مارچ۔2016ء) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے اقتصادی راہدری منصوبے کی حفاظت کیلئے چینی فوج کی خدمات حاصل کرلی ہیں،اس سلسلے میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی یا پی اہل اے کو تعینات کیا جائے گا ۔ہفتہ کو بھارتی ٹی وی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے اقتصادی راہدری منصوبے کی حفاظت کیلئے چینی فوج کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔

پاک چین اقتصادری راہداری منصوبے کی حفاظت کیلئے چین کی پیپلز لبریشن آرمی یا پی اہل اے کو تعینات کیا جائے گا ،چینی افواج کی پاکستان میں موجودگی بھارت کیلئے باعث تشویش ہے ۔نئی دہلی نے اس سے پہلے بھی گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں چین افواج کی موجودگی پر اعتراض اٹھایا تھا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق سیکورٹی اداروں نے نئی دہلی کو بتایا ہے کہ پاکستان نے اقتصادی راہداری منصوبے کی حفاظت کیلئے تین آزاد انفینٹری بریگیڈ اور دو اضافی آرٹلری رجمنٹوں کو تعینات کیا ہے ۔

ایک اعلی حکومتی عہدیدار نے بتایا ہے کہ ہم اس پیش رفت کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ممکنہ طور پر پاکستان میں تعینات ہونے والے چینی فوجیوں کی تعداد کے بارے میں ٹھیک سے اندازہ نہیں ہے ۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بلوچستان سے شروع ہو کر مکران کوسٹ کے ساتھ چلتا ہوا شمالی علاقے کو لاہور اور اسلام آباد سے ملاتا ہوا گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے گزرتا ہے اور پھر قراقرم ہائی وے سے ہوتا ہوا چین کے سنکیانگ صوبے میں کاشغر میں جاکر ختم ہوتا ہے ۔پاک چین اقتصادی راہداری کا پہلا مرحلہ دسمبر 2016 تک فعال ہونے کا امکا ن ہے ا ور یہ مکمل طور پر تین سالوں میں تیار ہونے کی امید ہے ۔

متعلقہ عنوان :