اﷲ کرے میں کبھی بھی زرداری کی طرح کا سیاستدان نہ بنوں ،وہ ایسے عقلمند ہیں بچہ بچہ کہتا ہے کہ زردار ی کرپٹ ہے‘ عمران خان

اپوزیشن کا کام نشاندہی ہوتا ہے ،میں کہاں سے کرپشن ثابت کروں ،اس کیلئے نیب ، ایف آئی اے ، آئی بی اور آئی ایس آئی کے ادارے موجود ہیں شریف برادران اکٹھے آ جائیں مناظرے کیلئے تیار ہوں ، اسد عمر سے کہوں گا حسین نواز سے مناظر ہ کر یں، خیبر پختوانخواہ میں احتساب کیلئے نیا بل لارہے ہیں

ہفتہ 12 مارچ 2016 22:19

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مارچ۔2016ء) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ اﷲ کرے میں کبھی بھی آصف زرداری کی طرح کا سیاستدان نہ بنوں ،وہ ایسے عقلمند ہیں کہ بچہ بچہ کہتا ہے کہ آصف زردار ی کرپٹ ہے،اپوزیشن کا کام نشاندہی کرنا ہوتا ہے ،میں کہاں سے کرپشن ثابت کروں اس کے لئے نیب ، ایف آئی اے ، آئی بی اور آئی ایس آئی کے ادارے موجود ہیں ،شریف برادران اکٹھے آ جائیں مناظرے کیلئے تیار ہوں ، اسد عمر سے کہوں گا حسین نواز سے مناظر ہ کر یں ، پاکستان میں بھی انتخابات کے موقع پر امریکہ کی طرز پر امیدواروں کو عوام کے سامنے آنا چاہیے ، خیبر پختوانخواہ میں احتساب کیلئے سرے سے ہی نیا بل لارہے ہیں جس میں اختیارات کا تعین اور انہیں مضبوط کیا گیا ہے۔

ایک انٹر ویو میں عمران خان نے کہا کہ مصطفی کمال کے اقدامات قابل تعریف ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ کہا جارہا ہے کہ مصطفی کمال پہلے کہاں تھے ،میں کہنا چاہتا ہوں کہ خدا خود کہتا ہے کہ میں جسے چاہتا ہوں سیدھے راستے پر لا تا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مستعفی ہونے والے اراکین اسمبلی کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے اور اس کے لئے میں اپنی جماعت سے بات کروں گا۔

انہوں نے آصف علی زرداری کے اس بیان کہ عمران خان جب سیاستدان بنیں گے تو ان کا ساتھ دوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اﷲ کرے میں کبھی بھی آصف زرداری کی طرح کا سیاستدان نہ بنوں ۔ وہ ایسے عقلمند ہیں کہ بچہ بچہ کہتا ہے کہ آصف زردار ی کرپٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاست پاکستان کی کرتے ہیں اور بلاول ہاؤس سے نکلتے ہی دبئی چلے جاتے ہیں،یہ پاکستان کے لیڈر ہیں لیکن کوئی جدہ میں بیٹھا ہے اورکوئی لندن میں ہے ،ان کے بچے اور انکے کاروبار باہر ہیں ۔

الطاف حسین پچیس سال سے لندن میں ہے اور کہتا ہے کہ مجھے کراچی کی عوام کا بڑا درد ہے اور اسی طرح آصف زرداری بھی کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نیب صرف ایک آزادی چوک کے فلائی اوور کو لے لے ،لاہور میں ایک کلو میٹر 211کروڑ میں بنی ہے جبکہ پشاور میں اس پر 83کروڑ روپے لاگت آئی ہے ۔ نندی پوری کا اتنا بڑا سکینڈل ہے اگر یہ موجودہ حکمرانوں کا منصوبہ نہیں تو پھر تصاویر کے ساتھ کروڑوں کے اشتہارات کیوں جاری کئے گئے ۔

انہوں نے حکمرانوں کی کرپشن ثابت کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ میرے پاس ایجنسیز نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں پاکستانیوں نے دبئی میں ساڑھے سات ارب روپے کی جائیدادیں خریدی ہیں ۔ پاکستان پرقرضے چڑھ رہے ہیں او رباہر جائیدادیں خریدی جارہی ہیں ،اسی طرح لندن او رنیو یارک میں بھی جائیدیں خریدی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حسین نواز کے پاس دس سال پہلے کچھ بھی نہیں تھا ، حسین نواز لندن میں 700کروڑ کے اپارٹمنٹ میں رہتا ہے یہ سارا پیسہ ان کے والد صاحب کا ہے جو انہوں نے بچوں کے نام کر دیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار منی لانڈرنگ کا اعتراف کر چکے ہیں ۔ اپوزیشن کا کام صرف نشاندہی کرنا ہوتا ہے ، میں کہاں سے ثابت کروں ،نیب ،ایف آئی اے ، آئی بی اور آئی ایس آئی کے ادارے اس کے لئے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بچوں سے کیوں مناظر ہ کروں ،شریف برادران اکٹھے آ جائیں میں مناظرے کے لئے تیار ہوں ،اسد عمر سے کہوں گا کہ وہ حسین نواز سے مناظرہ کریں ۔

انہوں نے پاکستان کے عام انتخابات میں بھی امریکی طرز پر امیدواروں کے عوام کے سامنے آ کر مناظرہ کرنے کے تجویز پر کہا کہ ایسا ہونا چاہیے تاکہ عوام کو دونوں کے بارے میں معلوم ہو سکے ۔بلکہ پارلیمنٹ کو با اختیار ہونا چاہیے ،ہر ہفتے وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں کھڑا ہونا چاہیے اور ان سے سوال پوچھے جائیں اور وہ جواب دیں ۔ انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاسوں سے غیر حاضری کے سوال کے جواب میں کہا کہ پارلیمنٹ با اختیار ہی نہیں ، و زیر اعظم اور وزراء آتے ہی نہیں ،وہاں بھی جھوٹ بولا جاتا ہے ۔

انہوں نے خیبر پختوانخواہ میں احتساب کمیشن کے سربراہ کو ہٹائے جانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ڈی جی نیب اور احتساب کمیشن کے اختیارات کا مسئلہ ہو رہا تھا جبکہ بیورو کریسی بھی خوفزدہ ہو گئی تھی اور انہیں کوئی پروٹیکشن نہیں تھی جس کی وجہ سے قلم چھوڑ ہڑتال شروع ہو گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم نئے سرے سے بل لے کر آ رہے ہیں جس میں ڈی جی اور کمیشن کے اختیارات کا تعین کیاگیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پورے پاکستان کی تاریخ میں 60کروڑ درخت لگے ہیں لیکن ہم ایک ارب 20کروڑ درخت لگانے جارہے ہیں ۔21مارچ کو سکولوں کے بچوں کو اس مہم میں شامل کریں گے کہ ایک بچہ ایک درخت لگائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان او ربھارت کا میچ دیکھنے بھارت جاؤں گا اور ٹیم کو کچھ ٹپس دوں گا۔ انہوں نے بورڈ مینجمنٹ کی طرف سے ٹیم سے نہ ملنے دینے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگرنہیں ملنے دیں گے تو میں نہیں ملوں گا لیکن میں بتا نا چاہتا ہوں کہ بڑی خوشخبری آ سکتی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ(ن) کی خواجہ آصف کے حلقے کی چوتھی وکٹ بھی گر گئی ہے اور اس پر بھی ضمنی انتخاب ہوگا ۔