فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائلی عوام کی امنگوں ،وہاں کے منتخب نمائندوں کی مشاورت سے کیا جائیگا،اقبال ظفرجھگڑا

فاٹا میں نا انصافی ،کرپشن کو ہر صورت میں ختم کیا جائیگا ۔ قبائلی علاقہ جات میں امن و امان کا قیام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہیں فاٹا میں متاثرین کی باعزت واپسی و بحالی ،تعمیر نوسمیت دیرپابنیادوں پر امن واستحکام یقینی بنانے کیلئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائیگا،گورنرخیبرپختونخوا کافاٹاپارلیمنٹرین سے گفتگو

ہفتہ 12 مارچ 2016 20:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مارچ۔2016ء) خیبر پختونخوا کے گورنر اقبال ظفر جھگڑانے کہاہے کہ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائلی عوام کی امنگوں اور وہاں کے منتخب نمائندوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ قبائلی عوام کے معیار زندگی کو بہتربنانے اور انتظامیہ کی استعداد کار بڑھانے کیلئے قبائلی عوام کی خواہشات کے مطابق جامع اصلاحات عمل میں لائی جارہی ہیں۔

فاٹا میں نا انصافی اور کرپشن کو ہر صورت میں ختم کیا جائے گا ۔ قبائلی علاقہ جات میں امن و امان کا قیام اوروہاں سے بدامنی کا خاتمہ ان کی ترجیحات میں سرفہرست ہیں ۔ انہوں نے کہا فاٹا میں متاثرین کی باعزت واپسی و بحالی اور تعمیر نوسمیت دیرپابنیادوں پر امن واستحکام یقینی بنانے کیلئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار گورنر ہاؤس پشاور میں قبائلی علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے پارلیمینٹرینز سے بات چیت کے دوران کیا اس موقع پر فاٹا سے منتخب سینیٹرز، ہدایت اﷲ کان، الحاج تاج محمد خان ا ور سجاد حسین سمیت فاٹا ارالین اسمبلی، الحاج شاہ جی گل آفریدی، شہاب الدین، ساجد حسین طوری، محمد نذیر خان، غالب خان، قیصر جمال آفریدی اور پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر سکندر قیوم، سیکرٹری اے آئی اینڈ سی فاٹا، ظہیر السلام، سیکرٹری سوشل سیکٹر فاٹا، وقار الحسن اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

گورنر نے ان شخصیات کے اعزازمیں عشائیہ بھی دیا۔قبائیلی علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے تمام اراکین اسمبلی اور سینیٹرز نے اقبال ظفر جھگڑا کو گورنر کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد بھی دی اور انکی جمہوریت کے استحکام کیلیے کاوشوں کو سراہا۔ گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے کہاکہ قبائلی علاقہ جات میں امن و امان کا قیام اوروہاں سے بدامنی کا خاتمہ ان کی ترجیحات میں سرفہرست ہیں اور پاک فوج، سیکورٹی فورسز، سول انتظامیہ اور محب وطن قبائل کی قربانیوں سے فاٹا کا امن و سکون لوٹ آیا ہے جس کے بعد نقل مکانی کرنے والے قبائلی بہن بھائیوں کو ترجیحی بنیادوں پر ان کے گھروں کو باعزت طور پر بھجوانے اور انکی بحالی کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام نے پورے خطے کے امن وامان کی خاطر قربانیاں دی ہیں اوراب وقت آگیاہے کہ انکے دکھوں کا مداوہ کیا جائیاور اس ضمن میں جامع اقداماے اتھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا فاٹا میں متاثرین کی باعزت واپسی و بحالی اور تعمیر نوسمیت دیرپابنیادوں پر امن واستحکام یقینی بنانے کیلئے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا قبائلی عوام کی سماجی ومعاشی ترقی خاص طور پر صحت اور تعلیم کے شعبے میں بہترسہولیات کی فراہمی کو ہر ممکن یقینی بنایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا میں تعمیر و ترقی ایک مربوط اور جامع عمل کے تحت عمل مین لائی جارہی ہے ہے جس سے قبائلی علاقوں میں ترقی و خوشحالی کا انقلاب برپاہوگا۔گورنر نے کہا کہقبائلی علاقہ جات میں امن و امان کا قیام ،بدامنی کا خاتمہ اور ٹی ڈی پیز کی واپسی و بحالی اولین ترجیحات ہیں ،پاک فوج، سیکورٹی فورسز، سول انتظامیہ اور محب وطن قبائل کی قربانیوں سے فاٹا کا امن و سکون لوٹ آیا ہے۔

گورنر نے کہا کہ فاٹا میں نا انصافی اور کرپشن کو ہر صورت میں ختم کیا جائے گا اور جاری ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور قبائلی علاقوں میں ترقی و فاٹا میں تمام تقرریاں میرٹ پر جبکہ تمام بھرتیاں بھی میرٹ پر عمل میں لائی جا ئیں گی۔گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ حکومت خاص طور پر فاٹا کے عوام کو قومی دھارے مین لانے کیلیے اور متاثرین کی باعزت واپسی و بحالی اور تعمیر نوسمیت دیرپابنیادوں پر امن واستحکام یقینی بنانے کیلئے اٹھارہی ہے اور واضح کیا کہ فاٹا کے عوام کیلئے بہترمستقبل یقینی بنانے کے ضمن میں تمام تر اقدامات ان کی امنگوں کے مطابق اٹھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ امن وامان کی صورتحال میں بہتری آچکی ہے اور ٹی ڈی پیز کی باعزت واپسی جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی عوام کی سماجی ومعاشی ترقی خاص طور پر صحت اور تعلیم کے شعبے میں بہترسہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اُن کے معیار زندگی کو بہتربنانے اور انتظامیہ کی استعداد کار بڑھانے کیلئے قبائلی عوام کی خواہشات کے مطابق جامع اصلاحات عمل میں لائی جارہی ہے ۔ گورنرنے کہاکہ قبائلی عوام نے پورے خطے کے امن وامان کی خاطر قربانیاں دی ہیں اوراب وقت آگیاہے کہ ایسے تھوس اقدامات اتھائے جائیں کے انکی محرومیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔ اس موقع پر معزز پارلیمنٹرینز نے فاٹامیں امن وامان کے قیام مین تعاون کی یقین دھانی بھی کرائی۔

متعلقہ عنوان :