غزہ پر اسرائیلی فضائی حملہ، ایک فلسطینی لڑکا شہید،بہن شدیدزخمی

اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے حماس کے عزالدین القسام بریگیڈ کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا،فلسطینی وزارت صحت

ہفتہ 12 مارچ 2016 19:37

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مارچ۔2016ء) فلسطینی شہر غزہ پر ہفتے کی صبح اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے حملے میں ایک فلسطینی بچہ شہید جبکہ اس کی بہن شدید زخمی ہو گئی۔ عرب ٹی وی کے مطابق اس امر کی تصدیق فلسطینی وزارت صحت نے کی ۔اطلاعات کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاھیا میونسپلٹی میں متاثرہ بچوں کے گھر کے قریب اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا ۔

غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ حملے میں دس سالہ یاسین سلیمان ابوخوصہ شہید جبکہ اس کی چھ سالہ بہن یاسمین شدید زخمی ہو گئیں۔دونوں بچے اس وقت اسرائیلی بربریت کا شکار ہوئے جب اس کے جنگی طیاروں نے بیت لاھیا میں ایک عسکری اہمیت کے ٹھکانے کو نشانہ بنانا چاہا۔

(جاری ہے)

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے متاثرہ علاقے پر پانچ حملے کئے۔

اس سے قبل اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ جمعہ کے روز غزہ کی پٹی سے جنوبی اسرائیل پر متعدد میزائل فائر کئے گئے جس سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ "میزائل حملوں سے کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔اسرائیلی اعداد وشمار کے مطابق دو ہزار چار غزہ پر اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے بعد سے حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر کم سے کم 30 میزائل داغے ہیں۔ حالیہ چند مہینوں سے ایسے حملوں کی ذمہ داری متعدد مسلح گروپ تسلیم کرتے چلے آ رہے ہیں، تاہم اسرائیل کی ان حملوں کی ذمہ داری اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے کاندھوں پر ہی ڈالتا چلا آ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :