ایشیائی ممالک متحد ہو کر مسائل کے حل کیلئے کام کریں،مسئلہ فلسطین پرمغرب کا دوہرا معیار سب کے سامنے ہے ،فلسطینیوں پر بے انتہا مظالم کے باوجود مغربی دنیا کی خاموشی سوالیہ نشان ہے،جمہوری نظام کاتحفظ اور ایشیاء کو ترقی یافتہ خطہ بنانا ہمار ی ذمہ داری ہے

چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کا انسانی سمگلنگ سے متعلق بین الاقوامی ورکشاپ سے خطاب ایشیائی عوام کو درپیش مسائل پر بحث کرکے مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعے ان سے چھٹکارا پایا جائے، مشاہد حسین

ہفتہ 12 مارچ 2016 18:36

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مارچ۔2016ء ) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہورہا ہے ،ایشیائی ممالک کو متحد ہو کر مسائل کے حل اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کام کرنا ہوگا، مغرب کافلسطین کے مسئلے پر دوہرا معیار سب کے سامنے ہے ۔فلسطینیوں پر اتنے مظالم کے باوجود مغربی دنیا کا چپ رہنا ایک سوالیہ نشان ہے، مغرب نے ہمیشہ ایشیائی ممالک کا استحصال کیااور اب وقت آگیا ہے کہ ایشیائی ممالک متحد ہو کر عوام کی خوشحالی کیلئے اقدامات کریں، ہماری ذمہ داری ہے کہ جمہوری نظام کی حفاظت کریں اور ایشیاء کو ایک ترقی یافتہ بر اعظم بنائیں۔

ہفتہ کو چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے اسلام آباد میں منعقدہ انسانی سمگلنگ سے متعلق ایک بین الاقوامی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہورہا ہے اور ایشیائی ممالک کو متحد ہو کر مسائل کے حل اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کام کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مغرب کافلسطین کے مسئلے پر دوہرا معیار سب کے سامنے ہے ۔

فلسطینیوں پر اتنے مظالم کے باوجود مغربی دنیا کا چپ رہنا ایک سوالیہ نشان ہے ۔یاد رہے کہ اس بین الاقوامی ورکشاپ کا اہتمام ایشیائی پولیٹیکل پارٹیز کی بین الاقوامی کانفرنس نے پاکستان کی چار سیاسی جماعتوں جن میں مسلم لیگ (ن)،پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ(ق)اور پی ٹی آئی شامل ہیں کے ساتھ ملکر کیا ہے جو کہ تین دن جاری رہے گی۔ چیئرمین سینٹ نے اپنے خصوصی خطاب میں اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ مغرب نے ہمیشہ ایشیائی ممالک کا استحصال کیااور اب وقت آگیا ہے کہ ایشیائی ممالک متحد ہو کر عوام کی خوشحالی کیلئے اقدامات کریں۔

انہوں نے اس کانفرنس کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ سینٹ نے حال ہی میں انسانی سمگلنگ کے حوالے سے قانون سازی کی ہے اور قوانین میں سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں ۔میاں رضا ربانی نے کہا کہ مغربی طاقتوں نے ایشیاء میں حکومتوں کو ڈی سٹیبلائز کرنے کی کوشش کی ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ جمہوری نظام کی حفاظت کریں اور ایشیاء کو ایک ترقی یافتہ بر اعظم بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایشیاء کی خوشحالی عوام کے ہاتھوں میں ہے ۔کانفرنس سے آئی کیپ کے خصوصی ریپٹوئر اور قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں اور سیاسی قیادت عوام کے مسائل سے آگاہ ہیں اور یہ کانفرنس اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ عوام کے مسائل سیاسی جماعتوں کی ترجیحات میں شامل ہیں ایشیائی ممالک کو آج موسمی تغیرات ،غربت ،انسانی سمگلنگ اور اس طرح کے بے شمار مسائل کا سامنا ہے ۔

آئی کیپ ایک اہم فورم کی حیثیت سے ہمیں یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ ایشیاء کی عوام کے مسائل پر بحث کی جائے اور ایک مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعے ان سے چھٹکارا حاصل کیا جائے ۔انہوں نے اس موقع پر ایوان بالا کے حوالے سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ ایوان بالا جمہوریت کو مضبوط کرنے اور جمہوری رویوں کوفروغ دینے کے لیے اہم کردار اد ا کررہا ہے ۔انہوں نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ یہ کانفرنس ایک ایسے وقت پر ہورہی ہے جب سینٹ نے بھی قانون سازی کے ذریعے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے قوانین میں مزید ترامیم کرکے بچوں کی سمگلنگ کو سنگین جرم قرار دیا ہے اور سخت سزائیں تجویز کی ہیں ۔

کانفرنس میں وائس چیئر پرسن ویمن ونگ آئی کیپ اورسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کی سربراہ سینیٹر نزہت صادق ،سینیٹر ثمینہ عابد ،فرحت اﷲ بابرکے علاوہ اراکین پارلیمنٹ اور آئی کیپ کے 15رکن ممالک کی 19سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور آبزروز نے بھی شرکت کی