کینیڈا،مسلمانوں کے قبرستان میں فائرنگ سے چارافرادزخمی

واقعہ نفرت پر مبنی نہیں ، ایسا لگتا ہے کہ یہ گینگ وار یا پھر انتقامی کارروائی تھی،انچارج قبرستان کی گفتگو

ہفتہ 12 مارچ 2016 18:10

کوچرانے(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مارچ۔2016ء) کینیڈا کے قصبے البرٹا کے قصبے کوچرانے میں مسلمانوں کے ایک قبرستان میں فائرنگ سے 4 افراد زخمی ہوگئے،زخمیوں کو نزدیکی شہر کیلگری کے ہسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے،امریکی خبررساں ادارے کے مطابق ہفتہ کونے رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے بتایاکہ کوچرانے کے قریب 4 افراد کو گولی مار دی گئی.

(جاری ہے)

،پولیس ترجمان کے مطابق زخمیوں کو نزدیکی شہر کیلگری کے ہسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی،پولیس کے مطابق قبرستان میں آخری رسومات ادا کی جارہی تھی اور لوگوں کا ایک گروپ وہاں موجود تھا،پولیس سارجنٹ جیک پوئٹرس کے مطابق بظاہر ایسا لگتا ہے کہ فائرنگ موقع پر موجود افراد میں سے ہی کسی نے کی،قبرستان کے انچارج ذوہیر عثمان نے بتایا کہ فائرنگ سے قبل ایک 21 سالہ نوجوان کی آخری رسومات ادا کی جارہی تھیں، تاہم انھوں نے کہا کہ ان کا نہیں خیال کہ اس فائرنگ کا مذکورہ شخص سے کوئی تعلق ہے، جس کی تدفین کی جارہی تھی،دوسری جانب کیلگری کے امام سید سہروردی کے مطابق انھوں نے موقع پر موجود 2 لوگوں سے بات چیت کی، جنھیں شبہ ہے کہ فائرنگ مافیا کے کسی مسئلے پر کی گئی،انھوں نے مزید کہا کہ یہ نفرت پر مبنی واقعہ نہیں ہے، ایسا لگتا ہے کہ یہ گینگ وار یا پھر انتقامی کارروائی تھی،سہروردی نے مزید بتایا کہ پاکستانی نوجوان حمزہ نذیر کی آخری رسومات ادا کی جارہی تھیں، جن کے خاندان کو وہ جانتے ہیں، تاہم مذکورہ نوجوان کی وفات کی وجوہات کا انھیں علم نہیں،اگرچہ پولیس کی جانب سے عوام کو اس بات کی یقین دہانی کروا دی گئی تھی کہ خطرے کی کوئی بات نہیں، لیکن اس کے باوجود جمعے کو پولیس کی بھاری نفری کیلگری ہسپتال کے اطراف میں تعینات کی گئی۔

متعلقہ عنوان :