چین کو ایس او ای کی اصلاحات میں زبردست برطرفیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا

سرکاری ملکیت کے کارخانوں کے ملازمین کے مفادات کا تحفظ آئندہ اہم کام ہو گا ،ژیاؤ یا جنگ

ہفتہ 12 مارچ 2016 16:07

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مارچ۔2016ء) ایک سینئر اہلکار نے ہفتے کو کہا کہ چین کو غیر مستعد اور زائد عملے والے سرکاری ملکیت کے کارخانوں ( ایس او ای ) کی بحالی کیلئے جعلی اصلاحات کے دوران 1990ء کی دہائی کی طرح کی برطرفیوں میں ایک اور اضافہ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ، سرکاری ملکیت کے اثاثوں کی نگرانی اور ایڈمنسٹریشن کے کمیشن کے سربراہ ژیاؤ یا جنگ نے سالانہ پارلیمانی اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس او ای ملازمین کے مفادات کا تحفظ کرنا اگلے اقدام کا اہم فریضہ ہو گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اصلاحات زیادہ تر دیوالیہ پن کے بجائے ادغام اور حصول (ایم اور اے ) کے ذریعے اصلاحات پر عمل کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ دو دہائیوں سے قبل کی صورتحال کے مقابلے میں ایس او ای کے پاس مسئلے سے نمٹنے کیلئے زیادہ مالیاتی وسائل اور با صلاحیت ایگزیکٹوز ہیں ، چین نجی سرمایہ کاری کی اجازت دیکر اور اپنے لاکھوں ایس او ایز کی بحالی جن میں سے زیادہ تر مسابقت کے فقدان کی وجہ سے گرتی ہوئی منفعت کا شکار ہو گئے ہیں کی کوشش میں اہم اور اے کی حوصلہ افزائی کر کے اصلاحات روبہ عمل لارہا ہے ۔