کوریائی جزائرکو ایٹمی اسلحہ سے پاک کیا جانا ضروری ہے ، چینی وزیر خارجہ

ہفتہ 12 مارچ 2016 16:06

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مارچ۔2016ء) چین اور روس نے کورین جزائر کو ایٹمی اسلحہ سے پاک کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور اس سلسلے میں ہونے والے چھ فریقی مذاکرات کے ساتھ تعاون ظاہر کیا ہے ۔ چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو قرارداد نمبر 2270کو مکمل طورپر نافذ کرنا چاہئے جس کا مقصد جمہوریہ کوریا کے ایٹمی پروگرام میں مزید پیشرفت کو روکنا ہے تا ہم اس بات کا خیال رکھا جانا چاہئے کہ کوریا کے عوام کی انسانی ضروریات پر اس کے منفی اثرات مرتب نہ ہوں ۔

یہ بات انہوں نے روسی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ ایسے اقدام نہیں کرنے چاہئیں جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو تا ہم چھ فریقی مذاکرات کو جاری رکھنے کے لئے کوششیں کی جانی چاہئیں جو کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے عزائم اور قرارداد کی ضرورت ہے ، سلامتی کونسل کی قرارداد میں کوئی ترمیم نہیں ہونی چاہئے اور اس قرارداد میں عالمی اتفاق رائے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اختیارات کے بغیر کوئی یکطرفہ پابندیا ں لاگو نہیں کرنی چاہئیں ،تمام فریقین کو صورتحال کو قابو سے با ہر ہونے سے روکنا چاہئے تا کہ حالات مزید خراب نہ ہوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے خطے میں امن کے فروغ کے لئے خطے کو ایٹمی اسلحہ سے پاک کرنے کی چینی تجاویز پر عمل کرنے پر زوردیا اور کہا کہ اس سے ایک ذمہ دارانہ موقف کا اظہار ہوتا ہے ، مذاکرات کو ترک کرنے کی راہ ہموار نہیں ہوتی اور یہی قرارداد کے نفاذ کا ایک مقصد ہے ،ہر فریق کو جو کوئی مختلف رائے رکھتا ہوں اپنی تجاویز دینی چاہئیں اور چین ایٹمی مسئلے پر تمام قابل عمل تجاویز کو سننے اور اس پرعمل کرنے کے لئے تیار ہے ، خطے میں امریکہ کی طرف سے اینٹی بلاسٹک میزائل سسٹم نصب کرنے پر دونوں رہنماؤں نے کہا ہے کہ اس کی خطے کے دفاع کے لئے ضرورت نہیں تھی ۔

وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ٹرمینل ہائی آلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس علاقے میں جنگی توازن کو بگاڑ دے گا اور خطے میں ایٹمی اسلحے کی دوڑ شروع ہو جائے گی ، چھ فریقی مذاکراتی گروپ میں چین ،جمہوریہ کوریا ، امریکہ ،شمالی کوریا ، روس اور جاپان شامل ہیں ، اس گروپ کا مقصد کوریائی جزائر میں ایٹمی اسلحہ کے پھیلاؤ کو روکنا اور مسئلے کا پر امن حل تلاش کرنا ہے ،یہ مذاکرات 2008ء میں معطل ہو گئے تھے اس کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گذشتہ دنوں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں جمہوریہ کوریا پرزوردیا گیا تھا کہ وہ خطے میں میزائل پروگرام کی مزید پیشرفت روک دے ۔

متعلقہ عنوان :