میرا جانشین فکری و عملی انقلابی ہونا چاہیے،خامنہ ای

جمعہ 11 مارچ 2016 21:41

میرا جانشین فکری و عملی انقلابی ہونا چاہیے،خامنہ ای

تہران ۔ 11 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 مارچ۔2016ء) ا یران کے رہبراعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے نو منتخب رہبر کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ نئے سپریم لیڈر کا انتخاب کرتے وقت اس امر کو یقینی بنائیں کہ نیا سپریم لیڈر فکری اور عملی طور پر ولایت فقیہ کے انقلاب کا علم بردار ہو اور اصلاح پسندوں کے نظریات سیاس کا کوئی تعلق نہ ہو۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق سپریم لیڈر نے ان خیالات کا اظہار رہبر کونسل کے سبکدوش اور نو منتخب ارکان کے ایک اجتماع سے خطاب میں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے جانشین کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران کا سپریم لیڈر کیسا ہونا چاہیے۔ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ’میرے بعد میری جگہ رہبر انقلاب اسلامی میں تین شرائط ہونی چاہئیں۔ یہ کہ وہ آج تک انقلابی رہا ہو، اس کی فکر انقلابی ہو اور عملی طورپر وہ ایک انقلابی شخصیت تصور کیا جاتا ہوجس کا اصلاح پسندوں کے ساتھ کوئی تعلق نہ ہو۔

یاد رہے کہ ایران میں سپریم لیڈر کو تمام اختیارات کا مالک سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کے تمام ادارے ان کے ماتحت اور گرفت میں رہتے ہیں۔ وہ مسلح افواج کا کمانڈر ان چیف ہونے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کا بھی اپنی مرضی سے تقرر کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :