مرکزی اور پنجاب حکومت نیب کے راستے میں سپیڈ بریکر بنی ہوئی ہیں ، سراج الحق

کم از کم ایک کروڑشہریوں کے دستخطوں والے بینرزسپریم کورٹ اور پارلیمنٹ میں پیش کرکے اس ناسور کے علاج کا مطالبہ کریں گے ، کرپشن فری دستخطی مہم کے افتتاح اور خطبہ جمعہ

جمعہ 11 مارچ 2016 20:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مارچ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مرکزی اور پنجاب حکومت نیب کے راستے میں سپیڈ بریکر بنی ہوئی ہیں ۔کہا جارہا ہے کہ پنجاب حکومت میں سارے ”معصوم “لوگ ہیں اس لئے نیب کو یہاں کاروائی کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ حکمران نہیں چاہتے کہ ان کی لوٹ مار عوام کے سامنے آئے ۔

اگر حکومت چاہے تو کسی کو ایک پیسے کی کرپشن کا موقع نہیں مل سکتا ۔حکمران خود ناک تک کرپشن کی دلدل میں دھنسے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بیورو کریسی اور سرکاری اداروں کے اہل کاروں کو بھی کرپشن میں ہاتھ رنگنے کا موقع ملتا ہے ۔کرپٹ حکمرانوں نے بیرون ملک کھربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے اور اس سے محلات بنا رکھے ہیں ۔ امریکہ برطانیہ اور فرانس سمیت خلیجی ریاستوں میں پراپرٹی کے سب سے بڑے خریدار پاکستانی ہیں ۔

(جاری ہے)

صرف پانی اور بجلی کے شعبے میں سولہ سو ارب روپے کی کرپشن سامنے آچکی ہے ۔ اداروں کو ناکام اور مفلوج کرنے والے خود حکمران ہیں جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہاہے ۔ پاکستان کا ہر شہری ملک کو کرپشن سے پاک دیکھنا چاہتا ہے، ہم ان شاء اللہ ملک بھر کے عوام کو کرپشن فری پاکستان تحریک کا حصہ بنائیں گے اور کم از کم ایک کروڑشہریوں کے دستخطوں والے بینرزسپریم کورٹ اور پارلیمنٹ میں پیش کرکے اس ناسور کے علاج کا مطالبہ کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لبرٹی مارکیٹ لاہور میں کرپشن فری دستخطی مہم کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اور جامع مسجد حنفیہ لبرٹی مارکیٹ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ،اظہر اقبال حسن ،سکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور امیر جماعت اسلامی لاہورذکراللہ مجاہد بھی موجود تھے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کرکٹ بورڈمیں کرپشن سیکنڈلز کی وجہ سے ناکامیو ں سے دوچار ہے ،کرکٹ بورڈ سے کرپشن اور سفارش کا خاتمہ ہوجائے تو ہماری ٹیم دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی اہلیت رکھتی ہے ۔کرپشن نے تمام اداروں کو ناکام بنا دیا ہے ۔حکمران کرپشن کی بیخ کنی کی بجائے اس میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی اورپنجاب کی صوبائی حکومتوں کانیب کے راستے میں روڑے اٹکانا اور سپیڈ بریکر بنانا کرپشن کی سرپرستی کے مترادف ہے ۔

وزیر اعظم فرماتے ہیں کہ نیب پنجاب کے معصوم لوگوں پر ہاتھ ڈالنے اور بدنام کرنے سے باز رہے ۔ عدلیہ حکومتوں کے دباؤ میں آجاتی ہے ۔اگر عدلیہ عوام کی امنگوں کی ترجمان بنتی تو آج ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی بالا دستی ہوتی ۔کرپشن فری پاکستان تحریک کی کامیابی نوشتہ دیوار ہے جسے حکمرانوں کو پڑھنا چاہئے ۔ہمارے پاس کرپٹ مافیاز کے تمام ریکارڈز موجود ہیں ،بہت جلد قومی میڈیا کے سامنے چوروں اور لٹیروں کو بے نقاب کریں گے ۔

سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ حقوق نسواں بل پر مغرب خوشی کے شادیانے بجا رہاہے اور اسے ”عورت “اور” ملا “کی لڑائی قرار دے رہا ہے ۔بھیک اور قرضوں کیلئے قوم پر مغرب کی غلامی مسلط کردی گئی ہے ۔حکمران مغربی استعمار کے دباؤ میں اسلام کی روشن تعلیمات کو مسخ کررہے ہیں ۔حکمران سمجھتے ہیں کہ انہوں نے غازی ممتاز حسین قادری شہید  کو پھانسی پر لٹکا کر بڑی کامیابی حاصل کی ہے لیکن قوم جان گئی ہے کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور اب وہ عوام کی نہیں مغرب کی نمائندہ حکومت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سود اللہ اور رسول ﷺ سے جنگ ہے مگر حکمران صیہونی قوتوں اور مغربی سامراج کی خوشی کیلئے اللہ کے غضب کو للکار رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سینکڑوں لوگ قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے ممبران اور کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں کے ناظم رہے مگر آج تک الحمدللہ کسی کو جماعت اسلامی پر انگلی اٹھانے کا موقع نہیں ملا ۔کرپشن کے خلاف وہی لڑ سکتا ہے جس کا اپنا دامن صاف ہو ۔جماعت اسلامی انشاء اللہ ملک کو کرپشن کی دلدل سے نکالنے میں کامیاب ہوجائے گی ۔