مودی کی متعصب اور انتہا پسندانہ سیاست نے کرکٹ کو بھی نہیں چھوڑا ‘ شاعر ،ادیب اور فنکاروں کے بعدکھلاڑی بھی ہندو انتہا پسندی کی نظر ہو گئے ہیں

تحریکِ عوامی حقوق پاکستان کے جنر ل سیکریٹری میاں امجدایڈووکیٹ کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 11 مارچ 2016 20:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مارچ۔2016ء) تحریکِ عوامی حقوق پاکستان کے جنر ل سیکریٹری میاں امجدایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ہندو انتہا پسندی نے شاعر ادیب اور فنکاروں کے بعد اب کھلاڑیوں کو اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر ازم کا دعویدار بھارت سپورٹس مین سپرٹس سے محروم ہے انہوں نے کہا کہ مودی نے نفرت اور تعصب کے جس نعرے کو بنیاد بنا کر اقتدار حاصل کیا اس نے آج بھارت کے سماج اور سیاست میں نفرت کی آگ بھر دی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریکِ عوامی حقوق یوتھ ونگ کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرسیکریٹری اطلاعات زیشان حسن ایڈوکیٹ نے کہاکہ پاکستانی کھلاڑیوں کو آر ایس ایس کی دھمکیوں کا آئی سی سی نوٹس کیوں نہیں لیتی یہی واقعات اگر پاکستان میں رونما ہوتے تو علامی سطح پر پاکستان کو بدنام کیا جاتا انہوں نے کہاکہ کھلاڑیوں کو انڈیا بھیجتے، وقت سیکورٹی خدشات کو پوری طرح مدِنظر رکھنا چااس موقع پرڈاکٹر خرم شریف باجوہ نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان کے پر امن اور خوشگور تعلقات کے بغیر یہ خطہ غربت اور محرومیوں سے آزاد نہیں ہو گا لیکن اس کے لیے بھارت کو بھی اپنا رویہ بدلنا ہو گا انہو ں نے کہا کہ کہ پی سی بی کے چیئرمین کے دورہ بھارت کے دوران انڈیا کے رویہ سے حکمرانوں کو سبق سیکھنا چاہیے جو ہر قیمت پر انڈیا کے ساتھ تعلقات کے لیے بے چین ہو رہے ہیں اس موقع پر چوہدری سعید اسلم ،اﷲ توکل ڈھڈی،عاصم شاہین نے بھی خطاب کیا ۔