سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کی وفاقی اور خیبرپختونخوا حکومت کو مالاکنڈ آپریشن کے بعد تعمیر نو اور آباد کاری کیلئے 26ارب کی بقایا رقم کے حوالے سے 15 دن کے اندر رپورٹ پیش کرنیکی حکام

کمیٹی کا ایران ، افغانستان کیلئے پھلوں اور سبزیوں کی برآمد کیلئے یکساں ڈیوٹی عائد کرنے کی سفارش پر غور ، معاملہ آئندہ بجٹ سیشن کے دوران ایوان میں اٹھانے کا فیصلہ قائمہ کمیٹی کی نیشنل بینک میں تقرریوں اور ترقیوں کے حوالے سے شکایات پر کے بنک حکام کوسخت سرزنش

جمعہ 11 مارچ 2016 19:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مارچ۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے وفاقی اور خیبرپختونخوا کی حکومت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے 2008 کے مالاکنڈ کے ملٹری آپریشن کے بعد تعمیر نو اور آباد کاری کیلئے 26ارب کی بقایا رقم کے حوالے سے 15 دن کے اندر اجلاس بلا کر معاملہ حل کر کے رپورٹ پیش کریں، کمیٹی نے ایران اور افغانستان کیلئے پھلوں اور سبزیوں کی برآمد کیلئے یکساں 35 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کی سفارش دینے پر غور کیا اور فیصلہ کیا کہ آمدہ بجٹ سیشن کے دوران ایوان میں اٹھائیں گے، کمیٹی نے نیشنل بینک کے حکام کی بینک میں تقرریوں اور ترقیوں کے حوالے سے شکایات پر سخت سرزنش کی۔

جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں خیبرپختونخواحکومت کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 2008مالاکنڈ میں ملٹری آپریشن کے بعد تعمیر نو اور آباد کاری کیلئے 58 ارب کا وعدہ کیا گیا تھا، جس کے تحت 26ارب مل چکے ہیں اور 26ارب ابھی تک بقایا ہیں، تعمیر نو میں حکومت پاکستان اور کچھ غیر ملکی ڈونرز نے وعدے کئے تھے، وفاقی حکومت نے 17ارب کا وعدہ کیا تھا، جس میں سے صرف 2 ارب دیا ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ کے حکام نے اس کے جواب میں کہا کہ ہمارے مطابق جو صوبائی حکومت دعویٰ کر رہی ہے وہ صحیح نہیں ہے، اس پر کمیٹی نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے حکام کو ہدایت کی کہ 15دن کے اندر میٹنگ کر کے معاملہ حل کریں اور رپورٹ پیش کریں۔ سینیٹر میر کبیر کی جانب سے ایران سے درآمدات اور برآمدات کے حوالے سے کسٹم حکام کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد و شمار کے حوالے سے غور کیا گیا۔

کسٹم حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سمگلنگ دیرینہ مسئلہ ہے، پاکستان کی مغربی بارڈر کافی طویل ہے اس سمگلنگ کو روکنے کیلئے افرادی قوت کی بھی کمی کا سامنا ہے، وفاقی حکومت نے نئی بھرتیوں کی اجازت دے دی ہے، بلوچستان میں ایجنسیوں کے تعاون سے سمگلنگ کنٹرول کرنے کے حوالے سے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں۔ اراکین کمیٹی نے کہا کہ بلوچستان میں سیب اور دیگر پھلوں اور سبزیوں کی سپورٹ کیلئے امپورٹ کی ڈیوٹی میں فرق کو ختم کیا جائے اور افغانستان اور ایران کیلئے یکساں 35فیصڈ امپورٹ ڈیوٹی عائد کی جائے، اس حوالے سے کامرس کی قائمہ کمیٹی کی جانب سے مسئلہ کے حوالے سے دی گئی سفارشات پر اتفاق کیا جائے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ اہم مسئلہ ہے، اس کو بجٹ سیشن کے دوران اٹھائیں گے اور تبدیلیوں کیلئے تجاویز دیں گے، نیشنل بینک میں ترقیوں اور تقرریوں کے حوالے سے عوامی شکایت پر گفتگو کرتے ہوئے نیشنل بینک آف پاکستان کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا ہے کہ تمام تقرریاں اور ترقیاں میرٹ پر کی گئی ہیں، اس پر چیئرمین کمیٹی نے نیشنل بینک کے حکام کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اگر سب اچھا ہے تو آپ کے خلاف سٹیٹ بینک نے بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سیکشن 41لگایا ہے جو کسی دوسرے بینک کے خلاف نہیں لگایا گیا۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ نیشنل بینک کے صدر کی بیرونی ملک سے واپسی پر اجلاس طلب کر کے تمام شکایات سنی جائیں گی اور حل نکالا جائے گا۔ کمیٹی کو سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے حکومت پاکستان کے یورو بانڈ کے اجراء کے حوالے سے نجی بینکوں کے کردار کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ دی گئی۔