لیاری ایکسپریس وے کے دوسرے ٹریک پر تعمیری آغاز کے لئے تمام متعلقہ محکمے اور ادارے باہمی مشاورت سے اقدامات کریں، گورنر سندھ

جمعہ 11 مارچ 2016 19:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مارچ۔2016ء) لیاری ایکسپریس وے کے دوسرے ٹریک کے باقی 5.3 کلومیٹر میں سے 4 کلومیٹر جو کہ رائٹ وے کے تحت دستیاب ہے اس پر تعمیری آغاز کے لئے تمام متعلقہ محکمہ اور ادارے سے باہمی مشاورت سے اقدامات کریں، میانوالی کالونی میں واقع 860 میٹر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالے کر دیا گیا جس پر کام کا آغاز اگلے ہفتہ سے کیا جا ئے گا۔

جمعہ کو گورنر ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کی صدارت میں لیاری ایکسپریس وے کے دوسرے ٹریک پر کام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد افضل، سیکریٹری بلدیات نور محمد لغاری، کمشنر کراچی سید آصف حیدر شاہ اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ شہر میں ٹریفک کے دباؤ میں کمی کے حوالے سے لیاری ایکسپریس وے ایک اہم سفری راستہ ہے، دوسرا ٹریک جلد از جلد کھولنے سے شہری ایک طویل عرصے سے التواء میں پڑے ہوئے اس مسئلہ کو فوری طور پر حل طلب سمجھتے ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ دوسرے ٹریک کا جو حصہ تعمیراتی کام کے لئے دستیاب ہے اس پر فوری طور پر کام کا آغاز کیا جائے اور باقی حصہ کے رائٹ وے کے حصول کے ضمن میں عدالتی اسٹے آرڈر اور متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی جیسے مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ضلع غربی اور ضلع شرقی میں واقع ایکسپریس وے کے باقی رہ جانے والے حصوں کی تعمیر کے لئے دونوں اضلاع کی انتظامیہ آپس میں قریبی رابطہ رکھیں۔ گورنر سندھ کو بتایا گیا کہ میانوالی کالونی میں واقع 860 میٹر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالے کر دیا گیا جس پر کام کا آغاز اگلے ہفتہ سے کیا جائے گا۔ گورنر سندھ کو مزید بتایا گیا کہ عدالت میں موجود اسٹے آرڈر کا فیصلہ بھی اگلے ہفتہ تک ہو جائے گا کیونکہ متاثرین کو دیئے جانے والے معاوضہ کی رقم پہلے ہی ہائیکورٹ کے ناظر کے پاس جمع ہے۔ دریں اثناء گورنر سندھ نے لیاری ایکسپریس وے اور ایم نائن موٹر وے کا فضائی معائنہ کیا۔ صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو بھی ان کے ہمراہ تھے۔

متعلقہ عنوان :