آج سے نئے پارلیمانی سال کے دوران سینیٹ کے اختیارات کا جائزہ لیں گے،رضاربانی

وفاقیت کو مضبوط ب اور اس کو ترقی دینے کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا اسمبلی اراکین جب منتخب ہوکر آتے ہیں تو وہ اپنے حلقے سے کٹ جاتے ہیں، سینیٹ کی جانب سے 1836 ء سے 2014 ء تک وفاقی قوانین کو حروف تہجی کے ساتھ مرتب کرنا ایک کارنامہ ہے جس کیلئے سینیٹر انور بھنڈر مبارکباد کے مستحق ہیں،چیئرمین سینٹ کا حروف تہجی کے حساب سے مرتب کردہ کتاب کی رونمائی کے دوران خطاب

جمعہ 11 مارچ 2016 17:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مارچ۔2016ء) چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ آج ہفتے سے شروع ہونے والے سینیٹ کے نئے پارلیمانی سال کے دوران سینیٹ کے اختیارات کا جائزہ لیں گے اور سینیٹ کے اختیارات میں اضافے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے صوبائی وزراء اورصوبائی اسمبلیوں سمیت تمام فریقین سے رابطہ کیا جائے گا اور اس حوالے سے بحث و مباحثے کی ضرورت ہے۔

وفاقیت کو مضبوط بنانے اور اس کو ترقی دینے کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ اسمبلی اراکین جب منتخب ہوکر آتے ہیں تو وہ اپنے حلقے سے کٹ جاتے ہیں۔ سینیٹ کی جانب سے 1836 ء سے 2014 ء تک وفاقی قوانین کو حروف تہجی کے ساتھ مرتب کرنا ایک کارنامہ ہے جس کیلئے سینیٹر انور بھنڈر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے حروف تہجی کے حساب سے مرتب کی جانے والی کتاب کی رونمائی کے دوران خطاب میں کہا کہ موجودہ کتاب پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے ہیں اور اس سے نہ صرف قانون دانوں کو فائدہ ہوگا بلکہ عام لوگ بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

(جاری ہے)

ان سے قبل سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر مشاہد الله خان نے کتاب کی افادیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسان مر جاتے ہیں مگر علمی کتابیں باقی رہتی ہیں ہمیں کتابوں کی بہت ضرورت ہے کیونکہ اسی سے علم زندہ رہتا ہے۔ ہم سب کتاب میں لکھتے کم اور پڑھتے زیادہ ہیں۔ ہم میں صاحب کتاب لوگ بھی کم ہیں۔ کتاب کی ضرورت اس معاشرے سے کم ہوتی جارہی ہے ۔ کتابیں انسانوں کی رفتار میں ٹھنڈک اور برداشت پیدا کرتی ہیں۔

سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سینیٹ کی جانب سے اس طرح کی کتاب آنا بہت اہم ہے اور جب سے رضا ربانی صاحب جب سے چیئرمین سینیٹ بنے ہیں اس وقت سے یہ ادارہ فعال ہوچکا ہے۔ اس دوران کتاب مرتب کرنے والے چوہدری انور بھنڈر نے خطاب میں کہا کہ میں نے سینیٹ کی لائبریری سمیت بہت جگہ پر قوانین کے حوالے سے جائزہ لیا ہے مگر مجھے کہیں بھی ایک ساتھ قوانین نہیں مل رہے تھے جس پر میں نے وسیم سجاد سے بات کی انہوں نے ہی میری بات کو سمجھا اور بعد ازاں موجودہ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی اور دیگر سینیٹ کے عملے نے میرے ساتھ تعاون کیا اور ہم یہ کتاب مرتب کرنے میں کامیاب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کتاب آرڈیننس اورایکٹ کے حوالے سے ہے رولز اور آڈر کے حوالے سے بھی کتاب مرتب کرنے کی ضرورت ہے اس کیلئے ہم نے کافی کام کیا ہے سیکرٹری سینیٹ ‘ لائبریرین اور دیگر عملے نے ہمارے ساتھ تعاون کیا جس سے ہم یہ کتاب مرتب کرنے میں کامیاب ہوئے۔