عدالت پیڈا ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار د ے، شیراز ذکاء ایڈووکیٹ

جمعہ 11 مارچ 2016 17:04

لاہور۔11 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 مارچ۔2016ء )لاہور ہائیکورٹ میں سرکاری ملازمین کو شفاف ٹرائل کا موقع دئیے بغیر نوکریوں سے فارغ کرنے کے حوالے سے پیڈا ایکٹ کو چیلنج کر دیا گیا ہے۔ عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزار شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے دائر درخواست میں موٴقف اختیار کیا ہے کہ پیڈا ایکٹ کا سیکشن 5 اور 7آئین سے متصادم ہے۔

(جاری ہے)

پیڈا ایکٹ کے ذریعے کسی بھی سرکاری ملازم کو وجہ بتائے بغیر گھر بھیجا جا سکتا ہے جو کہ آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت ہر شہری کو شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے۔ سرکاری ملازمین کو سماعت کا موقع فراہم کئے بغیر نوکریوں سے فارغ کرنا نہ صرف آئین بلکہ بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پیڈا ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے۔