پولیو ٹیموں کی کارکردگی جانچنے کے لیے اینڈرائیڈ فونز کی مدد لینے کا فیصلہ

جمعہ 11 مارچ 2016 16:29

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مارچ۔2016ء) 2016 کو پاکستان سے پولیو کے خاتمے کا سال تو قرار دیا گیا لیکن اعداد و شمار اس کے برعکس ہیں۔ رواں سال کے ابتدائی سہ ماہی میں 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس نے انسداد پولیو کے لیے کام کرنے والوں کو مزید متحرک کر دیا ہے۔ اسی لئے پشاور میں پولیو ٹیموں کی کارکردگی کی جانچ کے لیے اینڈرائیڈ فونز کی مدد لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

پولیو جیسے موذی مرض نے پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا کو اپنے شکنجے میں ایسا کسا ہوا ہے کہ اس کے خاتمے کے لیے سر توڑ کوششیں ابھی تک مکمل طور پر بارآور ثابت نہیں ہوسکیں۔ بچوں کو اس موذی مرض سے بچانے کے لیے اورل کے ساتھ اب انجکشن کے ذریعے ویکسین دینے کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں خیبر پختونخوا میں پولیو کے تین کیس سامنے آچکے ہیں۔

(جاری ہے)

انسداد پولیو میں مصروف اداروں کے مطابق نئے کیسز سامنے آنے کے بعد پولیو مہم میں شامل ٹیموں کی کارکردگی جانچنے کیلئے انہیں اینڈرائیڈ فون دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے ذریعے ان ٹیموں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جاسکے گی۔ پولیو کے انسداد کیلئے متحرک اداروں کے مطابق دسمبر سے مئی تک کا عرصہ پولیو کے لیے موافق سیزن ہوتا ہے اس لئے کوششیں جاری ہے کہ ان مہینوں میں زیادہ سے زیادہ بچوں کو ویکسین دی جائے۔ صوبے کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو انسداد پولیو مہم پر خصوصی توجہ کی ہدایات بھی دی گئی ہیں۔ پولیو کے خاتمے میں مصروف اداروں کے مطابق پولیو کا مکمل خاتمہ والدین کے مکمل تعاون کی بدولت ہی ممکن ہوسکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :