پہلی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ ایوان بالا میں پیش

8 ابواب، 224 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں ایوان بالاکی پورے ایک سال کی کارکردگی کا جامع انداز میں احاطہ کیا گیا ہے

جمعہ 11 مارچ 2016 15:08

اسلام آباد ۔11 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 مارچ۔2016ء) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کی سربراہی میں ایوان بالا نے پہلا پارلیمانی سال مکمل کرلیا اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایوان بالا کی ایک سالہ کارکردگی کی جامع رپورٹ ایوان میں پیش کردی گئی۔ جمعہ کو ایوان بالا میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں ارکان کی طرف سے ایوان میں پیش کی جانے والی تحاریک التواء‘ تحاریک استحقاق‘ توجہ دلاؤ نوٹسز‘ نکتہ ہائے اعتراضات‘ قانون سازی‘ وزراء کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹس‘ قاعدہ 218 کے تحت کی جانے والی بحث‘ سینٹ کے اجلاسوں‘ قراردادوں‘ رول 60 کے تحت تحاریک ‘ رول 265 اے کے تحت وزارتوں کی رپورٹس‘ زیرو آور‘ قائمہ کمیٹیوں کے کام‘ کمیٹی آف دی ہول کے اجلاسوں‘ پالیسی تحقیق کے لئے سینٹ فورم‘ پبلک پٹیشنز‘ بین الپارلیمانی تعلقات‘ پارلیمانی تعلیم پروگرام‘ سینٹ انٹرن شپ پروگرام‘ گیسٹس آف پارلیمنٹ‘ لائیو ویب کاسٹنگ‘ سینٹ کی نئی ویب سائٹ‘ ایوان کی تحقیق سے متعلق رپورٹ‘ ای پارلیمنٹ‘ لائبریری‘ خدمات‘ ٹیکنیکل سپورٹ‘ بنیادی ڈھانچے کی بہتری‘ ٹرانسلیشن کی سہولیات‘ شفافیت‘ کمیٹیوں سے متعلق اقدامات‘ بیرون ملک تربیت کے کورسز اور دیگر تفصیلات شامل ہیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ یہ رپورٹ سینٹ سیکرٹریٹ نے انتھک محنت کے بعد تیار کی ہے اور اس رپورٹ میں ایوان بالا میں ہونے والی تمام کارروائی کو اس کا حصہ بنایا گیا ہے اور جن ارکان نے کسی بھی معاملے پر ایوان بالا میں اظہار خیال کیا ہے ان کا ذکر اس میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کا نام پاکستان کی عوام کے لئے رپورٹ ہے۔

سینٹ پاکستان کے عوام اور چاروں صوبوں کی امانت ہے اور وہ جب تک اپنے عہدے پر قائم ہیں ایوان بالا اور پارلیمنٹ کے وقار اور تقدس کا خیال رکھیں گے۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ ہم نے معاملات کو بہتر بنانے کے لئے رولز میں ترمیم بھی کی ہے اور کوشش کی ہے کہ ادارہ جاتی سطح پر بہتری کو یقینی بنایا جائے۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق اور قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن سمیت تمام ارکان کی طرف سے اجلاس کی کارروائی چلانے کے لئے تعاون پر ان کا ممنون ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے لیکن یہ تمام کام کوئی ایک شخص اکیلے نہیں کر سکتا اس کے لئے اجتماعی کاوش کی ضرورت ہوتی ہے۔ 12 مارچ 2015ء سے11 مارچ 2016ء تک چیئرمین سینٹ کی قیادت میں سینٹ نے کئی سنگ میل عبور کئے ہیں۔ سینٹ کی رپورٹ کو مختلف ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔ رپورٹ 224 صفحات پر مشتمل ہے اور اس کے8 ابواب ہیں۔ جن میں سینٹ کے پورے ایک سال کی کارکردگی کا جامع انداز میں احاطہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :