سپریم کورٹ کا کراچی میں گرین بلٹس اور فٹ پاتھوں سے ایک ماہ میں سائن بورڈ ہٹا نے کا حکم

جمعہ 11 مارچ 2016 14:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے شہر میں غیر قانونی سائن بورڈزاور ہورڈنگز کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران متعلقہ اداروں کوگرین بلٹس اور فٹ پاتھوں سے ایک ماہ کے اندر سائن بورڈ ہٹا نے کا حکم دے دیا،جسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ بڑے بڑے سائن بورڈز اگر گر گئے تو کون ذمہ دار ہو گا،یہاں کچرا اٹھانے کوئی نہیں آتا،بورڈز اٹھانے کون آئے گا،جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کوقانون پر عمل درآمد کرانا آتاہے،یہ نہ سمجھیں کہ کراچی میں پاکستان کا قانون نہیں چل سکتا،خود قانون کی پاسداری کرلیں ورنہ عدالت کروائیگی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کو عدالت میں شہر میں غیر قانونی سائن بورڈزاور ہورڈنگز کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

کیس کی سماعت 2رکنی بینچ نے کی۔عدالت نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ماہ میں سائن بورڈ اور ہورڈنگز ہٹا کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انسانی جانوں کیلئے خطرناک بل بورڈز ہٹائے جائیں، فٹ پاتھ،گرین بیلٹ،سڑک،اوورہیڈبرج پرلگے، سائن بورڈزغیرقانونی ہیں۔

دیوہیکل بورڈتیزہواسے گرکرانسانی جانوں کیلئے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ عدالت نے بلدیہ کراچی،ضلعی بلدیات اورسول ایوی ایشن ،اسٹیشن کمانڈر،کمانڈر کراچی نیوی سمیت دیگر اداروں کو نوٹسز جاری کر دیئے۔سماعت کے دوران ایڈمنسٹر بلدیہ کراچی نے کہاکہ کراچی دنیاکاواحدشہرہے جہاں بل بورڈکاکوئی سائزنہیں۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کوقانون پر عمل درآمد کرانا آتاہے۔

یہ نہ سمجھیں کہ کراچی میں پاکستان کا قانون نہیں چل سکتا،خود قانون کی پاسداری کرلیں،ورنہ عدالت کروائیگی۔ جسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ بلدیہ کراچی نے رپورٹ دی کہ غیرقانونی بل بورڈز ہٹادئیے ہیں مگر ابھی تک معاملہ جوں کا توں ہے،بڑے بڑے سائن بورڈز اگر گر گئے تو کون ذمہ دار ہو گا،یہاں کچرا اٹھانے کوئی نہیں آتا،بورڈز اٹھانے کون آئے گا۔

متعلقہ عنوان :