ہائیکورٹ کا توہین عدالت کے کیس میں پیش نہ ہونے پر ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ پر سخت اظہار برہمی

حکومت نے مستقل بنیادوں پر ڈی جی ایل ڈی اے کیوں تعینات نہیں کیا؟کیوں نہ احد چیمہ کو ایک عہدے سے فارغ کر دیا جائے‘ ریمارکس

جمعرات 10 مارچ 2016 21:59

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کے کیس میں پیش نہ ہونے پر ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی احد چیمہ پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ حکومت نے مستقل بنیادوں پر ڈی جی ایل ڈی اے کیوں تعینات نہیں کیا؟کیوں نہ احد چیمہ کو ایک عہدے سے فارغ کر دیا جائے۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان خان نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود خاتون کو پلاٹ کی الاٹمنٹ نہیں کی جا رہی۔انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے احد چیمہ کوقائد اعظم سولر پارک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر تعینات کر کے ڈی جی ایل ڈی اے کا اضافی چارج دے رکھا ہے۔انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دو عہدوں کی بناء پر احد چیمہ اپنے دفتر میں نہیں ہوتے جس کی وجہ سے سائلین کا کام متاثر ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ احد چیمہ نیپرا کے اجلاس میں شرکت کی وجہ سے عدالت پیش نہیں ہو سکے۔جس پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ احد چیمہ کو دو عہدے کیوں دے رکھے ہیں،کیوں نہ احد چیمہ سے ایک عہدہ واپس لینے کے احکامات صادر کئے جائیں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت پنجاب اور احد چیمہ سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پراحد چیمہ کو ذاتی حیثیت میں بھی پیش ہونے کا بھی حکم دیا ۔

متعلقہ عنوان :