ہائیکورٹ نے سیاسی جماعت کی حیثیت سے متحدہ قومی موومنٹ کی رجسٹریشن کی منسوخی کے لیے دائر انٹراکورٹ اپیل مسترد کر دی

درخواست گزار نے وزارت داخلہ یا متعلقہ اتھارٹی سے رجوع کرنے سے قبل ہی عدالت میں درخواست دائر کی ‘ مختصرفیصلہ جاری

جمعرات 10 مارچ 2016 21:48

ہائیکورٹ نے سیاسی جماعت کی حیثیت سے متحدہ قومی موومنٹ کی رجسٹریشن کی ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے سیاسی جماعت کی حیثیت سے متحدہ قومی موومنٹ کی رجسٹریشن کی منسوخی کے لیے دائر انٹراکورٹ اپیل ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی جبکہ عدالت نے اپنے مختصر حکم میں کہا ہے کہ درخواست گزار نے وزارت داخلہ یا متعلقہ اتھارٹی سے رجوع کرنے سے قبل ہی عدالت میں درخواست دائر کی۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاطر محمود کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔تحریک انصاف لائرز ونگ کے رہنما علی جاوید ڈوگر ایڈووکیٹ نے لائل دیتے ہوئے کہا کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی اعترافی پریس کانفرنس ایم کیو ایم کیخلاف چارج شیٹ ہے اور ثابت ہو گیا کہ ایم کیو ایم ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

(جاری ہے)

مصطفی کمال کہہ چکے ہیں کہ الطاف حسین ’’را ‘‘کے ایجنٹ ہیں۔

پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کی دفعہ 15 کے تحت ریاست مخالف سیاسی جماعت کی رجسٹریشن نہیں ہو سکتی اس لیے قانون کے مطابق وفاقی حکومت کو ریاست مخالف سیاسی جماعت کیخلاف سپریم کورٹ کو ریفرنس بھجوانے کا اختیار ہے جبکہ الیکشن کمیشن بھی قانون کے مطابق ایم کیو ایم کی رجسٹریشن منسوخ کر سکتاہے ۔عدالت سے استدعا ہے کہ وفاقی حکومت کو ایم کیو ایم کیخلاف سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا جائے۔انہوں نے استدعا کی کہ عدالت عالیہ کے سنگل بنچ کے فیصلے کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جائے کہ ایم کیو ایم کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا جو کہ سناتے ہوئے اپیل مسترد کر دی گئی۔