سینیٹ میں حکومت کی مخالفت کے باوجودگیس انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ سس بل2015ء پرعملدرآمدکی نگرانی کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پرتحریک منظورکرلی گئی

100ارب سے زائد کامعاملہ ہے،واجب الاداٹیکس کی ادائیگیوں کی معافی کاکسی کواختیارنہیں،ٹیکس غلط ہے یاصحیح ہے پارلیمنٹ کے ایکٹ سے لگایاگیا، وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی کااظہارخیال

جمعرات 10 مارچ 2016 20:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مارچ۔2016ء) سینیٹ میں حکومت کی مخالفت کے باوجودگیس انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ سس بل2015ء پرعملدرآمدکی نگرانی کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پرتحریک منظورکرلی گئی جبکہ وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہدخاقان عباسی نے کہاکہ 100ارب سے زائد کامعاملہ ہے،واجب الاداٹیکس کی ادائیگیوں کی معافی کاکسی کواختیارنہیں،ٹیکس غلط ہے یاصحیح ہے،پارلیمنٹ کے ایکٹ سے لگایاگیا۔

جمعرات کوسینیٹ کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز نے گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سس بل 2015پر عملدرآمد کی نگرانی کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پر تحریک پیش کی جس کی حکومت نے مخالفت کی اس موقع پرسینیٹرمحسن عزیز نے کہاکہ اگر اس رپورٹ میں کوئی تبدیلی کی گئی تو اس سے ایوان کااستحقاق مجروح ہوگا کسی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے اس میں تاخیرکرنایاتسلیم نہ کرنا حکومت کی غلطی ہوگی جس کے جواب میں وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہدخاقا ن عباسی نے کہاکہ ایک سو ارب روپے سے زائد کا معاملہ ہے کمیٹی نے تمام سیکٹرز سے گیس انفرا سٹرکچر سس وصولی کی سفارش کی ہے فیصلہ ہوا تھا کہ جن صنعتون نے جی آئی ڈی سی وصول نہیں کیا ان سے نہ وصول کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سی این جی کی ڈی ریگولائزیشن کا معاملہ آئی سی سی کو بھیجا ہے جونہی منظوری ہو گی اوگرا سے سی این جی کی قیمتوں کا اختیار واپس لیا جائے گاسی این جی کے معاملات حل کر لیے جائیں گے مشترکہ مفادات کونسل سے گیس کے معاملات پر بات ہوئی ہے جی اآئی ڈی سی کا سی سی آئی سے کوئی تعلق نہیں ۔بعدازاں قائمقام چیئرمین مولاناغفورحیدری نے تحریک ایوان میں منظوری کیلئے پیش کی اور’’ہاں، نہ‘‘ میں جواب لیا۔ انہوں نے حکومتی مخالفت کے باوجود جی آئی ڈی سی پر خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی منظوری دیدی۔

متعلقہ عنوان :