حویلیاں اسلام آباد موٹروے سی پیک کا اہم حصہ ہے، اس کے علاوہ ہمارے پاس آپشن نہیں،سی پیک کے مغربی روٹ کا افتتاح آئندہ ماہ ڈی آئی خان میں کیا جائے گا ،حویلیاں برھان سے پہلے حویلیاں اسلام آباد موٹروے بنانے کا مقصد ہے کہ مغربی روٹ پر مشرقی روٹ کو ترجیح دی جا ئے،وفاقی وزیرمملکت شیخ آفتاب

اس وقت پاکستان سٹیل مل کی پیداوار زیرو ہے جس کی وجہ 10جون2015ء سے قدرتی گیس پریشر میں کمی ہے،سرکاری شعبے میں نئی سٹیل مل کے قیام کی کوئی تجویز وزارت کے زیرغورنہیں ہے،وفاقی وزیرصنعت وپیداوار غلام مرتضیٰ خان جتوئی کاسینیٹ میں وقفہ سوالات کاجواب

جمعرات 10 مارچ 2016 20:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مارچ۔2016ء) وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورشیخ آفتاب احمد نے سینیٹ کو بتایا کہ حویلیاں اسلام آباد موٹروے سی پیک کا اہم حصہ ہے، اس کے علاوہ ہمارے پاس آپشن نہیں،سی پیک کے مغربی روٹ کا افتتاح آئندہ ماہ ڈی آئی خان میں کیا جائے گا ،حویلیاں برھان سے پہلے حویلیاں اسلام آباد موٹروے بنانے کا مقصد ہے کہ مغربی روٹ پر مشرقی روٹ کو ترجیح دی جا رہی ہے،جبکہ وفاقی وزیرصنعت وپیداوار غلام مرتضیٰ خان جتوئی نے بتایا کہ اس وقت پاکستان سٹیل مل کی پیداوار زیرو ہے جس کی وجہ 10جون2015ء سے قدرتی گیس پریشر میں کمی ہے،سرکاری شعبے میں نئی سٹیل مل کے قیام کی کوئی تجویز وزارت کے زیرغورنہیں ہے۔

جمعرات کوسینیٹ کااجلاس قائمقام چیئرمین سینیٹ مولاناغفورحیدری کی صدارت میں ہوا۔

(جاری ہے)

وقفہ سوالات کے دوران وزیرمملکت پارلیمانی امورشیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ اورنج ٹرین لائن منصوبے پرچین کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پرمعاہدے پردستخط ہوئے تھے اورنج لائن ٹرین منصوبہ مکمل طورپرپنجاب حکومت کے مالی معاونت سے بن رہاہے اورانہوں نے اس کیلئے تمام مالی انتظامات کئے ہیں،پراجیکٹ میں کوئی وفاقی حکومت کے وسائل ملوث نہیں ہیں۔

وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیرزاہد خامد نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 31 جنوری 2016 تک 52لاکھ 16 ہزار 17 خواتین کو مالی امداد فرام کی گئی ہے ۔گزشتہ چار سال کے دوران نان پرفارمنگ لونز کی حجم کم ہوا ہے31 دسمبر 2012 کو نان پرفارمنگ قرضوں کا حجم 618 ارب روپے تھا جو 31 دسمبر 2015 کو کم کر 605 ارب روپے ہو گئے ہیں ۔سینیٹ کووزات خزانہ نے تحریری جواب میں بتایاکہ گزشتہ چار سالوں میں نان پرفارمنگ قرضوں کی تعداد کم ہوئی ہے۔

رضاکارانہ ٹیکس سکیم کت تحت 2507کاروباری حضرات نے ٹیکس ریٹرن جمع کراچکے ہیں اس سکیم کے تحت 250ملین کا ٹیکس اکھٹا کیا جا چکا ہے گزشتہ تین سالوں کے دوران پاکستان کسٹمزسروس اور کسٹم کے محکمے کے 241افسران کیخلاف کارروائی کی گئی ہے39 افسران کو جرمانے 12 افسران اوراہلکاروں کو ریٹائرڈ کردیا گیا ہے157 سرکاری اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جا رہی ہے ۔وفاقی وزیر صنعت وپیداوار غلام مرتضی جتوئی نے بتایا کہ پاکستان سٹیل ملز کی سالانہ پیداوار ی صلاحیت 1100000 ایم ٹی این ہے جو کہ یومیہ698 .3013ایم ٹی این بنتی ہے،اس وقت پاکستان سٹیل ملز کی پیداوار زیرو ہے۔سرکاری شعبے میں سٹیل ملز کے قیام کی کوئی تجویز وزارت کے زیرغور نہیں ہے۔