ملکی سرحدوں کی حفاظت ، خیبر پختوا اور فاٹا میں امن کے قیام کے سلسلے میں ایف سی کی قربانیاں کسی سے پوشیدہ نہیں ،منشیات کی پیداوار اور روک تھام کے سلسلے میں کئی اہم کامیابیاں نصیب ہوئی ہیں، منشیات کے کاروبارکی روک تھام کیلئے تمام ممکنہ کوششیں جاری رکھی جائیں

وزیرداخلہ چوہدری نثارکی نئے آئی جی ایف سی اور ڈی جی اے این ایف خیبر پختونخوا سے ملاقاتوں میں گفتگو

جمعرات 10 مارچ 2016 19:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ ملکی سرحدوں کی حفاظت و دفاع اور خیبر پختواہ اور فاٹا میں امن و امان کے قیام کے سلسلے میں فرنٹیئر کور کی کاوشیں اور قربانیاں کسی سے پوشیدہ نہیں اور پوری قوم اسے انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،منشیات کی پیداوار اور روک تھام کے سلسلے میں ملک کو گذشتہ چندسالوں میں اہم کامیابیاں نصیب ہوئی ہیں، منشیات کے استعمال اور کاروبارکی روک تھام کیلئے تمام ممکنہ کوششیں جاری رکھی جائیں۔

وہ جمعرات کو یہاں نئے تعینات ہونے والے آئی جی فرنٹیئر کور خیبر پختونخواہ میجر جنرل شاہین مظہر محمود (ہلالِ امتیاز ملٹری) اور ڈی جی اے این ایف میجر جنرل ناصر دلاور شاہ سے الگ الگ ملاقاتوں میں گفتگو کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس دوران امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں افسران کی قیادت میں انکے ادارے مزید متحرک اور فعال ہوں گے۔ وزیرِداخلہ نے کہاکہ ملکی سرحدوں کی حفاظت و دفاع اور خیبر پختواہ اور فاٹا میں امن و امان کے قیام کے سلسلے میں فرنٹیئر کور کی کاوشیں اور قربانیاں کسی سے پوشیدہ نہیں اور پوری قوم اسے انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ فرنٹیئر کورکے بہادر جوانوں اور افسران نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر ہمیشہ ملک اور قوم کا جھنڈا سربلندرکھا ہے. وزیرِداخلہ نے کہاکہ منشیات کی پیداوار اور روک تھام کے سلسلے میں ملک کو گذشتہ چندسالوں میں اہم کامیابیاں نصیب ہوئی ہیں جو کہ اے این ایف کے افسروں اور جوانوں کی شب و روز محنت کانتیجہ ہے ۔ چوہدری نثار علی خان نیڈی جی اے این ایف کو ہدایت کی کہ منشیات کے استعمال اور کاروبار سے جہاں آئندہ نسلوں کے مستقبل اور ملکی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں وہاں یہ ملکی شناخت اور وقار کوبھی متاثر کرتی ہے لہذا اسکی روک تھام کیلئے تمام ممکنہ کوششیں جاری رکھی جائیں۔

پچھلے دو سالوں میں منشیات کی روک تھام کے حوالے سے اے این ایف کا کردار پورے خطے کیلئے قابلِ تقلید ہے۔